FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

-پہیے کی کہانی اردو میں

وہیل تقریباً 3500 قبل مسیح میسوپوٹیمیا میں رہنے والے انسانوں نے ایجاد کی تھی۔ یہ پہلا پہیہ نقل و حمل کے لیے نہیں بلکہ مٹی کے برتنوں کے لیے استعمال ہوتا تھا۔ پہلی پہیوں والی گاڑی بیل گاڑی تھی، اس کے بعد جنگی رتھ اور چار پہیوں والی گاڑیاں تھیں۔ اسپوک وہیل کی ایجاد تقریباً 2000 قبل مسیح میں ہوئی تھی جس سے وہیل کا وزن کافی حد تک کم ہو گیا تھا۔

پہیے کو اکثر انسان کی اختراع کی پہچان کہا جاتا ہے کیونکہ پہیے کی ایجاد انسانیت کے لیے سب سے بڑی نعمت ثابت ہوئی ہے۔ یہ جدید نقل و حمل کے تقریباً تمام طریقوں میں استعمال ہوتا ہے – بنیادی گاڑیوں، سائیکلوں، موٹر سائیکلوں اور کاروں سے لے کر ٹرکوں، ٹراموں، ٹرینوں اور ہوائی جہازوں تک۔

وہیل کی وجہ سے ’دنیا بطور ایک عالمی گاؤں‘ کا فلسفہ ایک حقیقت بن گیا ہے، کیونکہ ہم مختصر وقت میں طویل فاصلے طے کر سکتے ہیں۔

پہیوں نے بھاری بوجھ کو دور تک لے جانے کا کام آسان کر دیا، لیکن پہیے کی ایجاد سے پہلے انسان خود ان بھاری بوجھ کو اٹھاتا تھا۔ بعد میں، اس نے بیل، گھوڑے، گدھے اور اونٹ جیسے جانوروں کو پالنا شروع کیا اور انہیں بوجھ اٹھانے کے لیے استعمال کیا۔ آہستہ آہستہ مردوں نے جانوروں کی مدد سے لکڑی کے تختے گھسیٹ کر بوجھ اٹھانا شروع کر دیا۔
Previous Post
Next Post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »