FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

امریکہ میں ہر سال 5 لاکھ مرد نس بندی کیوں کرواتے ہیں؟ حیران کن انکشافات

امریکہ میں ہر سال 5 لاکھ مرد نس بندی کیوں کرواتے ہیں؟ حیران کن انکشافات

امریکہ میں ہر سال 5 لاکھ مرد نس بندی کیوں کرواتے ہیں؟ حیران کن انکشافات

امریکہ میں ہر سال 5 لاکھ مرد نس بندی کیوں کرواتے ہیں؟ حیران کن انکشافات

دنیا میں بڑھتی ہوئی آبادی اور خاندانی منصوبہ بندی کی اہمیت کے پیش نظر کئی ممالک میں مردوں کی نس بندی ایک عام رجحان بنتی جا رہی ہے، لیکن امریکہ میں یہ شرح غیر معمولی طور پر زیادہ ہے۔ ہر سال تقریباً 5 لاکھ امریکی مرد “وسیکٹومی” (Vasectomy) یعنی مردانہ نس بندی کا انتخاب کرتے ہیں۔ اس فیصلے کے پیچھے کئی سماجی، معاشی اور جذباتی عوامل کارفرما ہیں۔

وسیکٹومی کیا ہے؟

وسیکٹومی ایک سادہ اور کم وقت لینے والا طبی عمل ہے جس میں مرد کے تولیدی نالی (vas deferens) کو بند کر دیا جاتا ہے تاکہ نطفہ خارج نہ ہو سکے۔ اس سے مرد کی جنسی صلاحیت متاثر نہیں ہوتی لیکن اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت ختم ہو جاتی ہے۔

وجوہات کیا ہیں؟

طبی ماہرین کے مطابق اس فیصلے کے پیچھے سب سے بڑی وجہ خاندانی منصوبہ بندی ہے۔ بہت سے شادی شدہ جوڑے، خاص طور پر وہ جو پہلے ہی دو یا تین بچوں کے والدین بن چکے ہوں، آئندہ بچوں سے بچنے کے لیے وسیکٹومی کو ایک مستقل حل سمجھتے ہیں۔ خواتین کی نسبت مردوں میں یہ عمل زیادہ محفوظ، سستا اور جلد بحالی والا تصور کیا جاتا ہے۔

ایک اور بڑی وجہ معاشی دباؤ ہے۔ امریکہ میں بچوں کی پرورش پر آنے والے بھاری اخراجات نے کئی خاندانوں کو محدود بچوں پر اکتفا کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ کئی مرد وسیکٹومی کو اس دباؤ سے نکلنے کا ایک پائیدار ذریعہ سمجھتے ہیں۔

سوشل ٹرینڈز اور آگاہی

حالیہ برسوں میں امریکہ میں “No Kids by Choice” اور “Childfree Lifestyle” جیسی تحریکوں نے بھی اس رجحان کو فروغ دیا ہے۔ بہت سے نوجوان مرد شادی کے بغیر یا شادی کے بعد بھی اولاد کے بغیر زندگی گزارنے کو ترجیح دیتے ہیں اور اس لیے ابتدائی عمر میں ہی وسیکٹومی کروا لیتے ہیں۔

ریورسیبل یا مستقل؟

حالانکہ وسیکٹومی کو ایک مستقل عمل سمجھا جاتا ہے، لیکن جدید میڈیکل سائنس میں اس کا ریورس بھی ممکن ہے۔ تاہم یہ مہنگا، مشکل اور ہمیشہ کامیاب نہیں ہوتا، اس لیے زیادہ تر ماہرین اسے اچھی طرح سوچ سمجھ کر لینے والا فیصلہ قرار دیتے

Previous Post
Next Post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »