غریب محض عید پر جبکہ اڈیالہ کا قیدی روز گوشت کھاتا ہے، لہٰذا ایک قیدی کی فکر چھوڑ دیں” — عظمیٰ بخاری کا طنزیہ بیان

غریب محض عید پر جبکہ اڈیالہ کا قیدی روز گوشت کھاتا ہے، لہٰذا ایک قیدی کی فکر چھوڑ دیں” — عظمیٰ بخاری کا طنزیہ بیان
مسلم لیگ (ن) کی سینئر رہنما اور پنجاب اسمبلی کی رکن عظمٰی بخاری کا حالیہ بیان سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گیا ہے، جس میں انہوں نے اڈیالہ جیل میں قید ایک شخصیت سے متعلق بات کرتے ہوئے طنزیہ لہجہ اپنایا۔
انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا:
“غریب آدمی کو سال میں ایک بار گوشت نصیب ہوتا ہے، وہ بھی شاید صرف عید پر، لیکن اڈیالہ جیل کا قیدی روز گوشت کھاتا ہے۔ اس لیے خدارا ایک قیدی کی فکر کرنا چھوڑ دیں!”
عظمٰی بخاری کا اشارہ ممکنہ طور پر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی طرف تھا، جو اس وقت اڈیالہ جیل میں قید ہیں اور ان کے حوالے سے پارٹی قیادت اور کارکنان مسلسل ان کی صحت، سہولیات اور سیکیورٹی پر تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر اس بیان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جہاں صارفین کا کہنا ہے کہ سیاسی اختلافات اپنی جگہ، مگر قیدی بھی انسان ہوتے ہیں اور ان کے حقوق کی پامالی پر مذاق نہیں اڑایا جانا چاہیے۔ دوسری طرف بعض حکومتی حامی صارفین نے عظمیٰ بخاری کے بیان کو “دوغلی سیاست کے خلاف حقیقت پسندانہ طنز” قرار دیا۔
یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب ملک میں معاشی بحران کے باعث عوام مہنگائی، بے روزگاری اور خوراک کی قلت سے دوچار ہیں، اور جیلوں کے اندر قیدیوں کو دی جانے والی سہولیات بھی ایک متنازعہ بحث کا حصہ بنی ہوئی ہیں۔