نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر بھارتی گولہ باری سے نقصان کی تفصیلات سامنے آ گئیں

نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر بھارتی گولہ باری سے نقصان کی تفصیلات سامنے آ گئیں
پاکستان کے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر بھارتی گولہ باری کے بعد نقصان کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔ یہ پراجیکٹ، جو آزاد جموں و کشمیر میں واقع ہے، 969 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور پاکستان کے توانائی کے نظام میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، بھارتی فضائی حملوں نے پراجیکٹ کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچایا ہے، جس سے بجلی کی پیداوار متاثر ہوئی ہے۔ یہ حملے ایسے وقت میں ہوئے جب بھارت نے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے اور پاکستان کو پانی کی فراہمی روکنے کی دھمکی دی ہے۔ اس اقدام کو پاکستان نے “جنگی عمل” قرار دیا ہے اور اس کے سنگین نتائج کی تنبیہ کی ہے۔
نیلم جہلم پراجیکٹ پہلے ہی تکنیکی مسائل کا شکار رہا ہے، جن میں سرنگوں کی ساختی کمزوریاں اور پانی کے بہاؤ میں رکاوٹیں شامل ہیں۔ ان مسائل کی وجہ سے پراجیکٹ کو پہلے بھی بندش کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس سے پاکستان کو اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔
حالیہ حملوں کے بعد، حکومت نے فوری طور پر مرمت اور بحالی کے کاموں کا آغاز کیا ہے تاکہ بجلی کی پیداوار کو بحال کیا جا سکے اور مزید نقصان سے بچا جا سکے۔ اس کے علاوہ، بین الاقوامی سطح پر بھارت کے اقدامات کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے سفارتی کوششیں بھی جاری ہیں۔