اگر فیصلہ سازی منتخب نمائندوں کے پاس ہو اور انہیں پتہ ہو کہ انھوں نے عوام کے پاس احتساب کیلئے پیش ہونا ہے تو ہی عوام فیصلہ سازی میں حصہ دار ہوں گے۔پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری
لاہور (فوکس نیوز۔ 12 نومبر 2022ء) سابق وفاقی وزیرفواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان کا اصل مسئلہ یہ ہے کہ فیصلہ کرنے والے عوام کو جوابدہ نہیں ہیں۔ انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ بند کمروں میں فیصلے ہوتے ہیں اور عوام پر مسلط کر دیتے ہیں،اگر فیصلہ سازی منتخب نمائندوں کے پاس ہو اور انھیں پتہ ہو کہ انھوں نے عوام کے پاس احتساب کیلئے پیش ہونا ہے تو ہی عوام فیصلہ سازی میں حصہ دار ہوں گے۔
فواد چوہدری نے یہ بھی کہا کہ عمران خان اور فوج کے درمیان فاصلے پاکستان کی سالمیت کیلئے خطرہ ہیں۔ اپنے بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ فاصلے کم ہوں تو ملک میں استحکام آئے گا،فوجی قیادت سمجھے وہ کوئی علیحدگی پسندوں یا دہشت گردوں سے جنگ نہیں لڑ رہے، یہاں بندوق نہیں آئیڈیاز چاہئیں۔
قبل ازیں فواد چوہدری نے کہا کہحکومت پرامن سٹیلمنٹ کیلئے تیار نہیں ہے، رانا ثنااللہ چا ہتے ہیںملک میں فساد ہو،آرمی چیف کی تقرری پر اتفاق نہ ہونا سیاستدانوں کی ناکامی ہے،عمران خان کوگرفتار کیا گیا تو حالات خراب ہونگے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگرعمران خان کوگرفتارکیا گیا تو حالات خراب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت قبل از وقت انتخابات کرانے پہ راضی ہوتی ہے تو ہم اس کے ساتھ بیٹھنے کیلئے تیار ہیں، باقی سارا فریم ورک ہم ان کے ساتھ بیٹھ کر طے کرنے کو بھی تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت آکشن کے ذریعے اقتدار میں آئی ہے، رانا ثنا اللہ نے ماضی سے کچھ نہیں سیکھا وہ چاہتے ہیں ملک میں فسا د ہو۔ انہوں نے کہا کہ روزکسی نہ کسی کو اٹھا لیا جاتا ہے اور لوگوں کی ویڈیو زآجاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی تقرری پر اتفاق نہ ہونا سیاستدانوں کی ناکامی ہے۔