غیر قانونی صورتحال کے لیے غیر معمولی قوانین لاگو کرنے ہوتے ہیں،جو جماعت تشدد کرنے جا رہی ہے اس کے ساتھ کیا کرنا چاہئے فیصلہ کرنا ہوگا۔پی پی رہنما قمر زمان کائرہ کی گفتگو
لاہور(فوکس نیوز۔ 12 نومبر 2022ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ کسی کو باہر سے تو آرمی چیف نہیں لگانا۔پانچ سینئر جنرلز سے ہی کسی ایک کو آرمی چیف بنایا جائے گا۔انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ عمران خان مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں، عمران خان ان پر الزام لگا رہے ہیں جن کے ساتھ چار سال خوش تھے۔
قمر زمان کائرہ نے مزید کہا کہ شہباز شریف اپنی پارٹی کے قائدین سے مشاورت کرنے لندن گئے ہیں، واپس آکر پی پی قیادت اور مولانا صاحب سے بھی مشاورت کریں گے۔عمران خان سے کسی نے پوچھا ہے نہ پوچھیں گے۔قمر زمان کائرہ نے مزید کہا کہ غیر قانونی صورتحال کے لیے غیر معمولی قوانین لاگو کرنے ہوتے ہیں۔جو جماعت تشدد کرنے جا رہی ہے اس کے ساتھ کیا کرنا چاہئے فیصلہ کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ بقول خان صاحب کے وہ طوفان لا رہے ہیں جو ملک کے لیے نقصان دہ ہے۔مسلح ہوکر اسلام آباد آئیں گے تو قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔قبل ازیں وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر وگلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو لانگ مارچ کے ذریعے ملک میں بدامنی پھیلانے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت پی ٹی آئی کا کوئی غیر آئینی مطالبہ تسلیم نہیں کرے گی۔
جمعہ کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان جلسوں میں قوم سے جھوٹ بول رہے ہیں اور سکیورٹی اداروں کو متنازعہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو میرٹ پر آرمی چیف کی تعیناتی کا پورا اختیار ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ حکومت سیاسی مسائل کے حل کے لیے پی ٹی آئی سے مذاکرات کا خیرمقدم کرے گی تاہم ان کا کوئی غیر آئینی مطالبہ تسلیم نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ سے پیدا ہونے والی کسی بھی قسم کی امن و امان کی صورتحال کے ذمہ دار عمران خان ہوں گے اور حکومت ملک میں قیام امن کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔