کینیا پولیس کے 3 شوٹرز سے پاکستانی تحقیقاتی ٹیم نے پوچھ گچھ کی،تینوں کے بیانات میں سنگین نوعیت کا تضاد تھا،محسن حسن بٹ کا امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو
اسلام آباد (فوکس نیوز۔ 12 نومبر 2022ء) ڈی جی ایف آئی اے محسن حسن بٹ کا کہنا ہے کہ کینیا کی پولیس کے 3 شوٹرز سے پاکستانی تحقیقاتی ٹیم نے پوچھ گچھ کی،تینوں اہلکاروں کے بیانات میں سنگین نوعیت کا تضاد تھا بلکہ بیانات غیر منطقی بھی تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈی جی ایف آئی اے محسن حسن بٹ نے امریکی نشریاتی ادارے کو انٹر ویو دیتے ہوئے کہا کہ تینوں شوٹرز نے وہی مؤقف دہرایا جو کینیا پولیس میڈیا پر بیان کر چکی تھی،کینیا پولیس کے 4 میں سے 1 افسر کو پاکستانی تفتیش کاروں کے سامنے پیش نہیں کیا گیا۔
جس افسر کو ٹیم کے سامنے پیش نہیں کیا گیا وہ ارشد شریف پر گولیاں چلانے والوں میں سے تھا۔ ڈی جی ایف آئی اے محسن حسن بٹ کا کہنا تھا کہ کینیا پولیس اہلکاروں نے بتایا کہ ناکے پر گاڑی نہ روکنے پر فائرنگ کی گئی،اس شوٹر تک رسائی نہیں دی گئی جس کا ہاتھ دو ہفتے قبل زخمی ہو گیا تھا۔
شوٹر تک رسائی نہ دینا عجیب بات ہے حالاںکہ اس کا بیان بہت اہم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگلا اقدام ارشد شریف کی موت کے مقدمے کا پاکستان میں اندراج ہے۔مقدے کا اندراج اس وقت ہو گا جب وفاقی حکومت اس کے احکامات دے گی،کینیا پولیس عالمی قوانین کے مطابق صحافی کے قتل کی تحقیقات میں تعاون کی پابند ہے۔ واضح رہے کہ گزشہ روز جنگ اخبار نے رپورٹ کیا کہ کینیا میں پولیس کے نگران ادارے انڈپینڈنٹ پولیسنگ اوور سائٹ اتھارٹی کی چئیرپرسن نے کہا کینیا پولیس کے ہاتھوں ارشد شریف کی ہلاکت کے معاملے کی مکمل اور مفصل تحقیقات کی جا رہی ہیں تاکہ واقعے کے گرد حقائق سامنے لائے جا سکیں۔ادارے کی چئیرپرسن مسز این ماکوری نے دی نیوز کے ساتھ بات چیت میں بتایا کہ آزاد ادارے نے مکمل اور مفصل تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے