کینیا کے صدر کا واقعے پر افسوس کا اظہار، انصاف کے تقاضے پورے کرنے کی یقین دہانی،واقعے کی رپورٹ جلد دینے کی بھی یقین دہانی کروائی
اسلام آباد (فوکس نیوز۔ 24 اکتوبر2022ء) وزیراعظم شہباز شریف نے کینیا کے صدر سے صحافی ارشد شریف کی موت کی تحقیقات کے حوالے سے گفتگو کی۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے جمہوریہ کینیا کے صدر ولیم روٹو کو ٹیلی فون کیا جس میں صحافی ارشد شریف کے قتل کے حوالے سے بات کی۔وزیراعظم نے کینیا کے صدر سے پاکستانی سینئر صحافی ارشد شریف کے جاں بحق ہونے کے واقعے پر بات کی ۔
وزیراعظم نے واقعے کی غیرجانبدارانہ اور شفاف تحقیقات پر زور دیا۔ کینیا کے صدر نے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا اور انصاف کے تقاضے پورے کرنے کی یقین دہانی کروائی۔انہوں نے واقعے کی رپورٹ جلد دینے کی بھی یقین دہانی کروائی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے قوم اور میڈیا کی شدید تشویش کے بارے میں کینیا کے صدر کو آگاہ کیا۔
وزیراعظم نے میت کی جلد واپسی کے لیے ضابطے کی کارروائی جلد مکمل کرنے کی درخواست کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے واقعے کی غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات پر زور دیا۔کینیا کے صدر نے مرحوم کی میت کی واپسی کے عمل کو تیز بنانے کی بھی یقین دہانی کروائی۔خیال رہے کہ سینئر صحافی اور اینکر پرسن ارشد شریف اتوار کی رات کینیا کے علا قے نیروبی مگادی ہائی وے پر گولی لگنے سے جاں بحق ہو گئے۔کینیا پولیس ارشد شریف کی موت کی تصدیق کر چکی ہے۔
اس واقعہ کو پولیس نے غلط شناخت قرار دیا ہے۔ کینیا کی اخبار اسٹار کے مطابق ارشد شریف کو سر پر گولی لگی،ارشد اور اس کے ڈرائیور نے مبینہ طور پر ناکے پر روکے جانے کی خلاف ورزی کی،ناکہ گاڑیوں کی چیکنگ کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ وہ ماگادی قصبے سے نیروبی کی طرف جا رہے تھے جب انہیں پولیس افسران کے گروپ کے زیر انتظام روڈ پر روکا گیا،پولیس ہیڈ کوارٹر نے کہا کہ انڈیپنڈنٹ پولیسنگ اوور سائیٹ اتھارٹی اس کیس کو دیکھے گی۔
بکہ اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک سینئر پولیس افسر نے فائرنگ کی تصدیق کرتے ہوئے مزید کہا کہ اس حوالے سے تفصیلی بیان بعد میں جاری کیا جائے گا۔ فائرنگ کا ایک واقعہ ہوا جو پاکستانی صحافی کی غلطی سے شناخت کا معاملہ نکلا اور بعد میں مزید معلومات جاری کریں گے۔ پولیس کے مطابق نیروبی کے علاقے پنگانی میں یرغمال بنایا گیا تھا،پولیس کو ایک کار روکنے کے لیے کال کی گئی جو وہ چلا رہے تھے اور چند منٹ بعد ارشد شریف کی گاڑی روڈ پر آئی اور انہیں روکا گیا،انہں اپنی شناخت کے لیے کہا گیا۔ وہ مبینہ طور پر کار روکنے میں ناکام رہے اور روڈ بلاک سے گزر گئے۔اس کے بعد ایک مختصر تعاقب کے دوران گولی چلی جس سے ارشد شریف جاں بحق ہو گئے۔