عمران خان نے کل ٹرائل کورٹ کے سامنے سرنڈر کر دیا ہے،وکیل،پھر تو یہ کیس غیر مؤثر ہو گیا ،اسلام آباد ہائیکورٹ کے ریمارکس
اسلام آباد (فوکس نیوز ۔ 18 اکتوبر 2022ء) فارن ایکسچینج ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں عمران خان کی درخواست ضمانت اسلام آباد ہائیکورٹ نے غیر مؤثر ہونے کی بنا پر نمٹا دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان کی درخواست ضمانت پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست پر سماعت کی،عدالت نے عمران خان کی حاضری سے استثنٰی کی درخواست منظور کی،وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ عمران خان نے کل ٹرائل کورٹ کے سامنے سرنڈر کر دیا ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ پھر تو یہ کیس غیر مؤثر ہو گیا ہے۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایک اور کورٹ میں معاملہ زیر التوا ہونے کی بنا پر درخواست نمٹا دی۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز اسپیشل سینٹرکورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں عمران خان کی 31 اکتوبر تک عبوری ضمانت کی۔
اسپیشل سینٹرل کورٹ میں ممنوعہ فنڈنگ کیس میں عمران خان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی،اسپیشل سینٹرل عدالت کے جج راجہ آصف محمود نے درخواست پر سماعت کی۔
عمران خان کے وکیل نے کہا کہ عدالتی دائرہ اختیار کا معاملہ ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ آپ ایف آئی آر پڑھ کر بتائیں،اگر دفعات سرکاری ملازم کی وجہ سے لگی ہیں تو ہم سن سکتے ہیں۔ابھی تو آپ ہائیکورٹ کے آرڈر سے آئے ہیں۔عدالت نے قرار دیا کہ عدالتی دائرہ اختیارکا معاملہ کلیئر ہونے تک عبوری ضمانت دیتے ہیں۔ عدالت نے عمران خان کی ایک لاکھ روپے کے مچلکوں پر عبوری ضمانت منظور کی،عمران خان کی 31 اکتوبر تک عبوری ضمانت منظور کی گئی۔
عمران خان نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں اسپیشل سینٹرل کورٹ میں درخواست ضمانت دائر کی۔عمران خان کی جانب سے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کی گئی۔ عمران خان کے وکلا نے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ایف آئی اے کو گرفتاری سے روکا جائے۔