اثاثوں سے متعلق نیب بیورو تفصیلات حاصل کر رہا ہے،سابق وزیر اعلٰی پنجاب 26 اور 31 اکتوبر کو طلب کیا گیا لیکن وہ پیش نہ ہوئے،نیب لاہور
لاہور (فوکس نیوز ۔ 16 نومبر 2022ء) نیب لاہور نے سابق وزیر اعلٰی پنجاب عثمان بزدار کیخلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات کی منظوری دے دی،عثمان بزدار کیخلاف غیر قانونی اثاثے بنانے کیخلاف درخواست اگست میں موصول ہوئی۔ ہم نیوز نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ریجنل بورڈ میٹنگ میں تحقیقات کی منظوری نیب ہیڈ کواٹر سے لینے کا فیصلہ کیا گیا،ایگزیکٹو بورڈ نے عثمان بزدار کیخلاف اثاثہ کیس کی تحقیقات کی نیب لاہور کی سفارش منظور کی۔
نیب ہیڈ کواٹر نے عثمان بزدار اور فیملی کے اثاثوں کی ہر پہلو سے تحقیقات کا حکم دیا۔ نیب لاہور کے مطابق شکایت میں عثمان بزدار کیخلاف غیر قانونی اقدامات سے اثاثے بنانے کا الزام ہے،عثمان بزدار کے اثاثوں سے متعلق نیب بیورو تفصیلات حاصل کر رہا ہے۔
سابق وزیر اعلٰی پنجاب کو 26 اور 31 اکتوبر کو طلب کیا گیا لیکن وہ دونوں مرتبہ پیش نہ ہوئے،عثمان بزدار کیخلاف غیر قانونی طور پر شراب کے لائسنس کی انکوائری بھی زیر التو ہے۔
وکیل مومن کے مطابق سابق وزیر اعلٰی پنجاب عثمان بزدار کی نیب طلبی کو ہائیکورٹ ملتان بینچ میں چیلنج کر رکھا ہے،نیب اپنے اختیارات سے تجاوز اور ترمیمی آرڈیننس کے برعکس انکوائری کر رہا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں لاہور ہائیکورٹ ملتان بینچ نے سابق وزیر اعلٰی پنجاب عثمان بزدار کیخلاف نیب کو تادیبی کارروائی سے روک دیا تھا۔لاہور ہائیکورٹ ملتان بینچ میں عثمان بزدار کیخلاف نیب کی تادیبی کارروائی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،جسٹس شکیل احمد اور جسٹس امجد رفیق پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
عدالت نے نیب کو عثمان بزدار کیخلاف تادیبی کارروائی سے روک دیا،عدالت نے نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا۔عثمان بزدار کے وکیل بیرسٹر مومن ملک نے عدالت میں دلائل دئیے کہ نیب لاہور نے ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت کی۔نیب نے وجوہات اور زیر التوا انکوائری سے متعلق تفصیلات فراہم نہیں کیں۔