مارچ لاہور کے علاقے داتا دربار پر رک گیا، ہفتے کی صبح شاہدرہ سے مارچ کا سفر دوبارہ شروع ہو گا
لاہور (فوکس نیوز۔ 28 اکتوبر 2022ء) پی ٹی آئی لانگ مارچ کے پہلے روز کا سفر اختتام پذیر، مارچ لاہور کے علاقے داتا دربار پر رک گیا، ہفتے کی صبح شاہدرہ سے مارچ کا سفر دوبارہ شروع ہو گا۔ جبکہ داتا دربار پر اپنے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ جو لوگ آ سکتے ہیں وہ میرے ساتھ چلیں، جو لانگ مارچ میں نہیں آ سکتے وہ اگلے جمعہ اسلام آباد پہنچیں، مجھے پتا تھا لاہور کبھی مایوس نہیں کرے گا، یہ نہ سیاست ہے نہ ہی کوئی عام تحریک، یہ حقیقی آزادی کیلئے جہاد ہے، صبح شاہدرہ سے لانگ مارچ دوبارہ شروع ہو گا۔
عمران خان نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح آج لاہور نے میرا استقبال کیا اہلیان لاہور کا دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں، پاکستان کےبننے کے بعد یہ سب سے بڑا انقلاب ہے،یہ انقلاب پاکستان کو حقیقی معنوں میں غلامی سے آزاد کرے گا۔
ہم بیرونی سطح پر کنٹرول سے آزاد ہونا چاہتے ہیں ،جو چور ہم پر مسلط کیے گئے ان سے بھی آزاد ہونا چاہتے ہیں۔
جو بھی ان چوروں کے ساتھ کھڑا ہوگا عوامی سمندر انہیں بھی بہالے جائیگا، پوری قوم میرے ساتھ وعدہ کرے کہ خوف کابت ہو یا پیسے کا بت ہم کسی کے سامنےنہیں جھکیں گے۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ان چوروں کی غلامی سے بہتر ہے کہ ہم مرجائیں، میں ان چوروں کا مقابلہ اپنی آخری سانس تک کروں گا، ہم حقیقی آزادی کی تحریک چلارہے ہیں کوئی سیاست نہیں کر رہے، عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر اسلام آباد کی جانب بڑھ رہا ہے۔
اس سے قبل انہوں نے آزادی لانگ مارچ کے دوران میں اچھرہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ تحریک ملک کی سب سے بڑی آزادی کی تحریک ہے، ہم ملک میں جنگل کا قانون نہیں بلکہ قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں، ترقی یافتہ ممالک میں آئین قانون کی بالادستی ہوتی ہے۔ جب تک معاشرہ انصاف کیلئے کھڑا نہیں ہوتا خوشحال نہیں ہوتا ۔جب تک میں حقیقی آزادی نہیں لیں گے، آرام سے نہیں بیٹھوں گا، امریکا کے پٹھوؤ، امپورٹڈ حکومت ملک کا پیسا چوری کرکے سارا ٹبر باہر بیٹھا ہوا ہے، گوالمنڈی میں پیدا ہونے والے لندن میں بیٹھے ہیں جیسے ملکہ برطانیہ کے رشتہ دار ہیں ملک کا پیسا چوری کرکے باہر، پھر این آراو لے کر ملک میں واپس آجاتے ہیں، کیا سمجھتے ہیں؟ ان کے سہولتکاراور ہینڈلرز غور سے سن لیں، یہ عوام کا سیلاب آرہا ہے۔
اس کے سامنے کوئی نہیں کھڑا ہوسکتا، قوم فیصلہ کربیٹھی ہے کہ چوروں کی غلامی سے بہتر مر جانا ہے۔ہم کبھی ان کو قبول نہیں کریں گے، یہ وقت ہے کہ ہم اپنی قوم اور ملک کو حقیقی طور پر آزاد کریں اور ملک کو وہ ملک بنائیں جو علامہ اقبال کا خواب تھا اور میرے لیڈر قائداعظم کی جدوجہد تھی۔ واضح رہے کہ جمعہ کے روز پی ٹی آئی نے اسلام آباد کے لیے لبرٹی چوک لاہور سے لانگ مارچ کا آغاز کیا۔
لانگ مارچ میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد موجود ہے۔ دوسرے دن لانگ مارچ شاہدرہ سے شروع ہوگا۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کنٹینر پر سوار مارچ کی قیادت کر رہے ہیں جبکہ ان کے حکمراں پارٹی کی سینئر قیادت موجود ہے۔عمران خان نے لانگ مارچ کے شرکاء سے نا صرف خطاب کیا بلکہ ان سے حلف بھی لیا۔انہوں نے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ ہمارا لانگ مارچ سیاست یا ذاتی مفاد کیلئے نہیں ہے۔
مارچ کا مقصد صرف ایک ہے کہ اپنی قوم کو آزاد کراؤں۔ 26 سال کے سیاسی کیرئیر میں سب سے اہم سفر شروع کر رہا ہوں،وقت آ گیا ہے کہ ہم اس ملک کی حقیقی آزادی کا سفر شروع کریں۔میرا مارچ سیاست کے لیے نہیں،نہ ہی الیکشن یا ذاتی مفادات کے لیے ہے بلکہ صرف ایک مقصد ہے قوم کو حقیقی طور پر آزاد ہو،ہمارے فیصلے واشنگٹن یا برطانیہ میں نہ ہوں۔پاکستان کے فیصلے پاکستان میں ہوں اور پاکستانی عوام کے لیے ہوں۔
انکا کہنا تھا کہ کوئی ہمیں نہ کہے کہ ہم جنگ میں شامل ہوں۔میں ایک آزاد ملک دیکھنا چاہتا ہوں۔لوگ تماشا دیکھ رہے ہیں اور قوم مہنگائی میں ڈوب رہی ہے۔50 سال میں اتنی مہنگائی نہیں ہوئی جتنی اس حکومت نے کی ہے۔انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں میرے لوگوں پر ظلم نہ ہو۔تھانہ،کچہری اور پٹواری کی سیاست نہ ہو۔ہماری تنقید تعیمری ہے مگر تنقید کا مقصد ہر گز یہ نہیں کہ ادارے کمزور ہوں،ہم شفاف انتخابات چاہتے ہیں ۔