بیجنگ: چین میں موٹاپے کے بڑھتے ہوئے مسئلے سے نمٹنے کیلئے ایک غیر معمولی اقدام سامنے آیا ہے، جہاں موٹاپے کے شکار افراد کیلئے خصوصی مراکز قائم کیے گئے ہیں جنہیں سوشل میڈیا پر ’’جیل نما مراکز‘‘ قرار دیا جا رہا ہے۔ ان مراکز میں داخل افراد کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وہ محض 28 دن کے اندر نمایاں طور پر وزن کم کرنے میں کامیاب ہو رہے ہیں۔
چینی میڈیا رپورٹس کے مطابق ان مراکز میں سخت روزانہ روٹین، محدود خوراک، جسمانی مشقت اور مسلسل نگرانی شامل ہے۔ ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ اگرچہ نظم و ضبط وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے، تاہم اس قدر سخت طریقۂ علاج کے جسمانی اور ذہنی اثرات پر سوالات بھی اٹھ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا بھر میں صحت سے متعلق انوکھے تجربات
سوشل میڈیا پر ان مراکز کی ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد انسانی حقوق کے کارکنوں نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ وزن کم کرنے کیلئے رضامندی، نفسیاتی توازن اور طبی نگرانی بے حد ضروری ہے۔ دوسری جانب حکام کا مؤقف ہے کہ یہ پروگرام رضاکارانہ بنیادوں پر ہے اور اس کا مقصد عوامی صحت کو بہتر بنانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزن کم کرنے کے جدید رجحانات اور طریقے
عالمی سطح پر موٹاپا ایک سنگین مسئلہ بنتا جا رہا ہے، جس پر بین الاقوامی ادارے اور تحقیقی رپورٹس جیسے عالمی ادارۂ صحت بھی مسلسل آگاہی فراہم کر رہے ہیں۔