اہم خبر: جدید طبیعیات میں ایک حیران کن نظریہ ایک بار پھر زیرِ بحث ہے، جس کے مطابق ممکن ہے کہ ہماری پوری کائنات دراصل ایک دیوہیکل بلیک ہول کے اندر موجود ہو۔ کچھ ماہرِ طبیعیات اس خیال کو محض سائنس فکشن نہیں بلکہ قابلِ غور سائنسی امکان قرار دے رہے ہیں۔
یہ نظریہ کہاں سے آیا؟
ماہرین کے مطابق بلیک ہولز اور کائنات کے بنیادی قوانین میں غیر معمولی مماثلت پائی جاتی ہے۔ خاص طور پر کائنات کی مسلسل توسیع اور بلیک ہول کے اندر وقت اور خلا کے رویے نے سائنسدانوں کو اس نظریے پر سوچنے پر مجبور کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:تازہ ترین خبریں
بلیک ہول اور ہماری کائنات میں مماثلت
تحقیقی مقالوں کے مطابق بلیک ہول کے ایونٹ ہورائزن اور کائنات کی حدوں کے درمیان حیرت انگیز مشابہت پائی جاتی ہے۔ کچھ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ جس طرح بلیک ہول کے اندر سے باہر جھانکنا ممکن نہیں، اسی طرح ہم بھی اپنی کائنات سے باہر کی حقیقت کو براہِ راست نہیں دیکھ سکتے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستانی خبریں
سائنسی حلقوں میں اختلاف
اگرچہ یہ نظریہ دلچسپ ہے، مگر تمام ماہرِ طبیعیات اس سے متفق نہیں۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ابھی تک اس خیال کو ثابت کرنے کیلئے ٹھوس شواہد موجود نہیں، اور یہ زیادہ تر ریاضیاتی ماڈلز پر مبنی ہے۔
مستقبل میں کیا ممکن ہے؟
ماہرین کا ماننا ہے کہ آنے والے برسوں میں مزید طاقتور خلائی دوربینیں اور تجربات اس نظریے کی تصدیق یا تردید میں مدد دے سکتے ہیں۔ اس موضوع پر جاری بین الاقوامی تحقیق کے بارے میں مزید تفصیل ناسا کی سائنسی رپورٹس میں بھی دیکھی جا سکتی ہے۔