پاکستان میں غیر محفوظ خون کے ٹرانسپلانٹ سے ایچ آئی وی پھیلنے کا تشویشناک انکشاف
پاکستان میں غیر محفوظ خون کے استعمال سے ایچ آئی وی کے بڑھتے ہوئے کیسز سامنے آئے ہیں،
جس سے عوام کی صحت کے لیے شدید خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔
ماہرین صحت نے کہا کہ خون کے محفوظ ٹیسٹ اور سرٹیفیکیشن کے بغیر ٹرانسپلانٹ جان لیوا ثابت ہو سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
پاکستان کی صحت اور طبی خبریں
خون کی غیر محفوظ منتقلی کی وجوہات
ماہرین کے مطابق غیر رجسٹرڈ خون بینک، ناقص ٹیسٹنگ اور حفاظتی معیارات کی خلاف ورزی
ایچ آئی وی اور دیگر خون سے منتقل ہونے والی بیماریوں کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔
صحت کے اداروں کی ہدایات
سرکاری اور نجی اسپتالوں میں خون کے ٹرانسپلانٹ کے دوران
تمام حفاظتی پروٹوکولز پر عمل کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
دلچسپ اور وائرل صحت کی خبریں
عوامی شعور اور احتیاط
ماہرین صحت نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ صرف مستند اور رجسٹرڈ خون بینک سے ہی خون لیں
اور کسی بھی غیر محفوظ ٹرانسپلانٹ سے گریز کریں۔
عالمی معیار اور پاکستان
دنیا کے دیگر ممالک میں خون کی منتقلی کے سخت معیارات ہیں،
پاکستان میں ان پر عملدرآمد بڑھانے کی ضرورت ہے۔
مزید تفصیل:
https://www.who.int/news-room/fact-sheets/detail/hiv-aids