حملے کے بعد شہزاد اکبر کا وضاحتی بیان، وائرل تصویر کو جعلی قرار دے دیا
حالیہ حملے کے بعد سابق وفاقی وزیر شہزاد اکبر کا بیان سامنے آ گیا ہے،
جس میں انہوں نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصویر کو مکمل طور پر جعلی قرار دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ غلط معلومات پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
پاکستان کی تازہ سیاسی خبریں
سوشل میڈیا پر وائرل تصویر کا معاملہ
شہزاد اکبر سے منسوب ایک تصویر سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوئی،
جس کے بارے میں مختلف قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں۔
بعد ازاں خود شہزاد اکبر نے وضاحت دیتے ہوئے تصویر کو من گھڑت اور ایڈیٹ شدہ قرار دیا۔
شہزاد اکبر کا مؤقف
اپنے بیان میں شہزاد اکبر نے کہا کہ وہ خیریت سے ہیں
اور ان کے نام سے پھیلائی جانے والی تصویر اور دعوے بے بنیاد ہیں۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ غیر مصدقہ معلومات پر یقین نہ کریں۔
یہ بھی پڑھیں:
وائرل اور دلچسپ خبریں
غلط معلومات کے پھیلاؤ پر تشویش
سیاسی شخصیات کے حوالے سے جعلی مواد پھیلانا ایک سنگین مسئلہ بنتا جا رہا ہے،
جس سے عوام میں کنفیوژن اور بے یقینی پیدا ہوتی ہے۔
ماہرین سوشل میڈیا صارفین کو تصدیق کے بغیر کسی مواد کو شیئر نہ کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
ڈیجیٹل دور میں ذمہ داری کی ضرورت
ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر وائرل مواد کی تصدیق نہ ہونے کی صورت میں
اس کے معاشرتی اور سیاسی اثرات گہرے ہو سکتے ہیں۔
مزید تفصیل:
https://www.bbc.com/news/world