ارشد شریف قتل کیس: تفصیلی رپورٹ عدالت میں جمع، تحقیقات کب فائنل ہوں گی؟ جے آئی ٹی کے کرائم سین وزٹ کے بعد حتمی فیصلہ!

اسلام آباد: سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ وفاقی آئینی عدالت میں ارشد شریف قتل کیس کی تفصیلی رپورٹ جمع کروا دی گئی ہے۔ رپورٹ میں حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات، خصوصی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی اب تک کی تحقیقات اور آئندہ پلان کی تفصیلات شامل ہیں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے عدالت کو بتایا کہ کینیا کے ساتھ باہمی قانونی معاونت (MLA) کا معاہدہ طے پا چکا ہے۔ اب جے آئی ٹی کو کرائم سین کا وزٹ کرنے کی اجازت مل جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کے موقع کا جائزہ لینے کے بعد تحقیقات فائنل ہو جائیں گی۔
عدالت نے سماعت سردیوں کی چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کر دی ہے۔ قبل ازیں دسمبر کے شروع میں عدالت نے پیش رفت رپورٹ طلب کی تھی۔ جے آئی ٹی نے اب تک 47 اجلاس کیے اور 74 افراد کے بیانات ریکارڈ کیے ہیں۔
یاد رہے کہ ارشد شریف کو 23 اکتوبر 2022 کو کینیا میں پولیس فائرنگ سے قتل کر دیا گیا تھا۔ پاکستان میں ایف آئی آر درج ہے اور تین افراد نامزد ملزم ہیں جو بیرون ملک ہیں۔ کینیا کی عدالت نے 2024 میں قتل کو غیر قانونی قرار دیا اور ارشد شریف کی بیوہ کو زر تلافی ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ MLA معاہدے کے بعد تحقیقات میں تیزی آئے گی اور ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے گا۔ ارشد شریف کے اہل خانہ مسلسل انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔