بھارتی وزیر دفاع کی دھمکی: سر کریک میں مہم جوئی کی تو پاکستان کی تاریخ و جغرافیہ بدل دیں گے

بھارتی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے پاکستان کو کھلم کھلا دھمکی دی ہے کہ سر کریک میں کوئی بھی مہم جوئی کی صورت میں بھارت کا جواب اتنا سخت ہوگا کہ پاکستان کی تاریخ اور جغرافیہ دونوں بدل جائیں گے۔ 2 اکتوبر 2025 کو گجرات کے بھوج ملٹری اسٹیشن میں وجے داشمی کے موقع پر شاستر پوجا کے بعد خطاب کرتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ پاکستان کی سر کریک میں حالیہ فوجی انفراسٹرکچر کی توسیع ایک “واضح منصوبہ” ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 1965 کی جنگ میں بھارتی فوج لاہور تک پہنچ گئی تھی، اور پاکستان کو یاد رکھنا چاہیے کہ کراچی کا راستہ سر کریک سے گزرتا ہے۔
یہ بیان سر کریک تنازع کے تناظر میں آیا، جو گجرات کے رن آف کچھ اور پاکستان کے درمیان 96 کلومیٹر کا جوار بھرا علاقہ ہے، جہاں دونوں ممالک کی فوجیں آمنے سامنے ہیں۔ سنگھ نے آپریشن سندور کا حوالہ دیا، جس میں بھارتی فورسز نے پاکستان کی مبینہ سرحد پار کرنے کی کوششوں کو ناکام بنایا، اور کہا کہ بھارت کسی بھی وقت، جگہ، یا طریقے سے جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے ٹائیڈل انڈیپنڈنٹ برتھنگ فیسیلٹی اور جوائنٹ کنٹرول سینٹر کا افتتاح بھی کیا، جو کوسٹل آپریشنز کے لیے اہم ہیں۔
پاکستان کی وزارت خارجہ نے اس بیان کو غیر ذمہ دارانہ اور جارحانہ قرار دیا، اور کہا کہ بھارت لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں سے تناؤ بڑھا رہا ہے۔ ایکس پر پاکستانی صارفین نے اسے خالی دھمکی کہا۔ @PakDefenceForum نے لکھا کہ بھارت کی باتیں صرف کاغذی ہیں، اور پاکستان کی دفاعی صلاحیت سب کے سامنے ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بیان بھارت کی اندرونی سیاست اور الیکشن سے پہلے قوم پرستی بھڑکانے کی کوشش ہے، خاص طور پر مئی 2025 کی سرحدی جھڑپوں کے بعد۔ سر کریک تنازع برطانوی راج سے چلا آ رہا ہے، جہاں سرحدیں غیر واضح ہیں، اور یہ علاقہ تیل و گیس کے ذخائر کی وجہ سے اہم ہے۔
کیا یہ دھمکی پاک-بھارت تعلقات کو مزید خراب کرے گی؟ کیا سر کریک تنازع مذاکرات سے حل ہوگا؟ پاکستانی عوام کی نظریں اس صورتحال پر جمی ہیں۔