FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

حماس کا ٹرمپ امن پلان پر بڑا اعلان: اسرائیلی انخلا اور جنگ بندی پر تمام یرغمالیوں کی رہائی کی تیاری

حماس کا ٹرمپ امن پلان پر بڑا اعلان: اسرائیلی انخلا اور جنگ بندی پر تمام یرغمالیوں کی رہائی کی تیاری

حماس کا ٹرمپ امن پلان پر بڑا اعلان: اسرائیلی انخلا اور جنگ بندی پر تمام یرغمالیوں کی رہائی کی تیاری

حماس کا ٹرمپ امن پلان پر بڑا اعلان: اسرائیلی انخلا اور جنگ بندی پر تمام یرغمالیوں کی رہائی کی تیاری
حماس کا ٹرمپ امن پلان پر بڑا اعلان: اسرائیلی انخلا اور جنگ بندی پر تمام یرغمالیوں کی رہائی کی تیاری

حماس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 21 نکاتی غزہ امن پلان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا اور مستقل جنگ بندی کی صورت میں تمام یرغمالیوں کی رہائی کے لیے تیار ہے۔ 3 اکتوبر 2025 کو غزہ سے جاری بیان میں حماس کے ترجمان نے کہا کہ وہ زندہ اور مرحوم اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کر دے گی، بشرطیکہ فلسطینی قیدیوں کی تبادلہ ہو، اسرائیلی فوج غزہ سے نکل جائے، اور جنگ بندی کی ضمانت ملے۔ یہ اعلان ٹرمپ کی اتوار شام تک ڈیل طے کرنے کی ڈیڈ لائن کے بعد سامنے آیا، جس میں انہوں نے اسرائیل کو غزہ میں بمباری روکنے کا حکم دیا تھا۔

حماس نے پلان کے کئی نکات کی حمایت کی، بشمول غزہ کی حکومت چھوڑنے اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی، لیکن اسے حتمی شکل دینے کے لیے مزید مذاکرات کی ضرورت ہے۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق، حماس نے کہا کہ رہائی تبادلہ فارمولے کے تحت ہوگی، اور غزہ کی انتظامیہ کسی دوسرے ادارے کو سونپی جا سکتی ہے۔ غزہ میں اب تک 52,000 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، اور یہ پیش رفت جنگ بندی کی امید جگا رہی ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ حماس کا خاتمہ ہی امن کی ضمانت ہے، جو مذاکرات میں مشکلات بڑھا رہا ہے۔

پاکستان نے حماس کے موقف کی حمایت کی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ فلسطینیوں کا حق خود ارادیت اور امن کی بنیاد پر رہائی ناگزیر ہے۔ ایکس پر پاکستانی صارفین نے اسے مثبت پیش رفت قرار دیا۔ @PakPalestineForum نے لکھا کہ یہ اعلان فلسطینی جدوجہد کی کامیابی کی طرف اہم قدم ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ٹرمپ کی سفارتی کوششوں کا نتیجہ ہے، جو غزہ کی محاصرہ ختم کرنے اور دو ریاستی حل کی طرف بڑھ سکتا ہے۔ تاہم، مذاکرات کی کامیابی کے لیے اسرائیل کا تعاون ضروری ہے۔

کیا یہ اعلان غزہ میں جنگ بندی کا پیش خیمہ بنے گا؟ کیا یرغمالیوں کی رہائی سے امن کی راہ ہموار ہوگی؟ مسلم دنیا اور عالمی برادری کی نظریں اس پیش رفت پر جمی ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »