FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

محسن نقوی نے مودی کو آئینہ دکھا دیا: جنگ کو کھیل سے جوڑنا مایوسی کی علامت، کیا بھارت شرمندہ ہوگا؟

محسن نقوی نے مودی کو آئینہ دکھا دیا: جنگ کو کھیل سے جوڑنا مایوسی کی علامت، کیا بھارت شرمندہ ہوگا؟

محسن نقوی نے مودی کو آئینہ دکھا دیا: جنگ کو کھیل سے جوڑنا مایوسی کی علامت، کیا بھارت شرمندہ ہوگا؟

محسن نقوی نے مودی کو آئینہ دکھا دیا: جنگ کو کھیل سے جوڑنا مایوسی کی علامت، کیا بھارت شرمندہ ہوگا؟
محسن نقوی نے مودی کو آئینہ دکھا دیا: جنگ کو کھیل سے جوڑنا مایوسی کی علامت، کیا بھارت شرمندہ ہوگا؟

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین اور ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر محسن نقوی نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو آئنیہ دکھاتے ہوئے کہا کہ جنگ کو کھیل سے جوڑنا مایوسی کی علامت ہے، جو کھیل کی روح کو مجروح کرتا ہے۔ 29 ستمبر 2025 کو دبئی سے جاری اپنے سوشل میڈیا پیغام میں محسن نقوی نے مودی کے بیان کا کرارا جواب دیا کہ “اگر جنگ تمہارے فخر کا پیمانہ ہے تو تاریخ گواہ ہے کہ بھارت کو پاکستان کے ہاتھوں ہمیشہ ذلت آمیز شکست ہوئی، اور کوئی کرکٹ میچ اس حقیقت کو نہیں بدل سکتا۔” @MohsinnaqviC42

یہ بیان ایشیا کپ 2025 کے فائنل کے تناظر میں آیا، جہاں بھارتی ٹیم نے ٹرافی جیتنے کے بعد محسن نقوی سے اسے وصول کرنے سے انکار کر دیا۔ بی سی سی آئی نے اے سی سی کو باضابطہ طور پر آگاہ کیا، جس کے بعد ٹرافی میدان سے واپس منگوائی گئی۔ پاکستانی کپتان سلمان علی آغا نے کہا کہ “ایسی حرکت اچھی ٹیم نہیں کرتی، یہ کھیل کی توہین ہے۔” بھارتی کپتان سوریا کمار یادو نے بھی مایوسی کا اظہار کیا کہ “میں نے اپنے کیریئر میں کبھی نہیں دیکھا کہ جیتنے والی ٹیم کو ٹرافی نہ دی جائے۔”

ایکس پر پاکستانی شائقین نے محسن نقوی کے بیان کی بھرپور حمایت کی۔ @geonews_urdu نے لکھا کہ “پاکستان کی ہاتھوں بھارت کی شکست تاریخ کا حصہ ہے!” تاہم، کچھ صارفین نے تنقید کی کہ بھارت کی یہ ہٹ دھرمی پاک-بھارت کرکٹ تعلقات کو مزید خراب کرے گی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ پاک-بھارت مئی 2025 کی سرحدی جھڑپوں اور ہینڈ شیک تنازع کے بعد سیاسی تناؤ کا نتیجہ ہے۔

کیا محسن نقوی کا یہ بیان بھارت کو شرمندہ کر پائے گا؟ کیا کرکٹ اب صرف میدان تک محدود رہے گی، یا سیاسی تناؤ اسے مزید متاثر کرے گا؟ پاکستانی عوام کے دل ان سوالات سے دھڑک رہے ہیں!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »