FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ: دوسرے ممالک کی شمولیت کا امکان کھلا، خواجہ آصف کا بیان

سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ: دوسرے ممالک کی شمولیت کا امکان کھلا، خواجہ آصف کا بیان

سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ: دوسرے ممالک کی شمولیت کا امکان کھلا، خواجہ آصف کا بیان

سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ: دوسرے ممالک کی شمولیت کا امکان کھلا، خواجہ آصف کا بیان
سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ: دوسرے ممالک کی شمولیت کا امکان کھلا، خواجہ آصف کا بیان

پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے 18 ستمبر 2025 کو کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والے “اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے” میں دیگر عرب ممالک کی شمولیت کا دروازہ بند نہیں کیا گیا ہے۔ یہ بیان انہوں نے 17 ستمبر کو ریاض میں وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان دستخط ہونے والے معاہدے کے بعد دیا، جس میں کہا گیا کہ ایک ملک پر حملہ دونوں پر حملہ تصور ہوگا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ یہ معاہدہ نہ صرف پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی تعاون کو مضبوط کرتا ہے بلکہ خطے کے دیگر ممالک کے لیے بھی ایک مشترکہ سیکیورٹی فریم ورک کی بنیاد رکھتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ “دروازے بند نہیں کیے گئے”، اور دیگر ممالک، خاص طور پر مسلم امہ، اس اتحاد میں شامل ہو سکتے ہیں۔

یہ معاہدہ 9 ستمبر 2025 کو قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں اہم ہے، جسے مسلم دنیا نے شدید مذمت کی تھی۔ خواجہ آصف نے کہا کہ یہ معاہدہ امریکی اثر و رسوخ پر انحصار کم کرنے کی طرف ایک قدم ہے، کیونکہ خلیجی ممالک کو امریکہ کی اسرائیل نواز پالیسیوں پر تحفظات ہیں۔ پاکستانی ذرائع کے مطابق، معاہدہ مشترکہ فوجی مشقوں، انٹیلی جنس شیئرنگ، اور جارحیت کے خلاف فوری ردعمل پر مبنی ہے، جس میں پاکستان کی جوہری صلاحیتوں کا غیر مستقیم حوالہ بھی شامل ہے، حالانکہ اسے “جوہری چھتری” کے طور پر واضح نہیں کیا گیا۔

ایکس پر یہ خبر وائرل ہوئی، جہاں صارفین نے اسے مسلم اتحاد کی مضبوطی کی علامت قرار دیا۔ سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ دو دیگر ممالک جلد اس طرح کے معاہدوں پر دستخط کر سکتے ہیں، جو خطے میں پاکستان کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ معاہدہ نہ صرف اسرائیل اور بھارت کے خلاف مشترکہ حکمت عملی بناتا ہے بلکہ مسلم دنیا کو ایک نئی دفاعی طاقت دیتا ہے۔ کیا دیگر عرب ممالک اس اتحاد میں شامل ہوں گے؟ کیا یہ معاہدہ مشرق وسطیٰ میں جیو پولیٹیکل توازن کو بدل دے گا؟ یہ سوالات عالمی سطح پر زیر بحث ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »