FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

“پی ٹی آئی میں منافقوں کا غلبہ: علی امین گنڈاپور کی اپنی جماعت پر تیز تنقید، اندرونی تقسیم کا انکشاف”

"پی ٹی آئی میں منافقوں کا غلبہ: علی امین گنڈاپور کی اپنی جماعت پر تیز تنقید، اندرونی تقسیم کا انکشاف"

“پی ٹی آئی میں منافقوں کا غلبہ: علی امین گنڈاپور کی اپنی جماعت پر تیز تنقید، اندرونی تقسیم کا انکشاف”

"پی ٹی آئی میں منافقوں کا غلبہ: علی امین گنڈاپور کی اپنی جماعت پر تیز تنقید، اندرونی تقسیم کا انکشاف"
“پی ٹی آئی میں منافقوں کا غلبہ: علی امین گنڈاپور کی اپنی جماعت پر تیز تنقید، اندرونی تقسیم کا انکشاف”

راولپنڈی میں 16 ستمبر 2025 کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اندر منافقوں کی موجودگی پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ “پی ٹی آئی کے اندر منافق لوگ موجود ہیں”، جو پارٹی کی اندرونی تقسیم کی وجہ سے عمران خان سے ملاقاتیں روک رہے ہیں۔ گنڈاپور نے بتایا کہ انہوں نے بار بار عمران خان سے ملاقات کی درخواستیں کیں، مگر انہیں روکا گیا، جس سے جھوٹے الزامات اور سیاسی پروپیگنڈا پی ٹی آئی کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب پارٹی میں قیادت کے درمیان تناؤ عروج پر ہے، خاص طور پر ڈی چوک احتجاج اور عمران خان کی رہائی کے مطالبات کے تناظر میں۔

علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کئی بار مذاکرات کی خواہش کا اظہار کیا ہے، اور بات صرف ان سے ہوگی جن کے پاس اختیار ہے۔ انہوں نے پارٹی کے اندر بعض عناصر کو تنبیہ کی کہ وہ اپنا ایجنڈا چلا رہے ہیں، جو ملک و آئین کے تحفظ کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ گنڈاپور کا کہنا تھا کہ ان کی صوبائی حکومت کو گرانے والوں کو افغان مہاجرین کا ذمہ دار ٹھہرانا غلط ہے، اور وہ صوبے میں مہاجرین کی عزت کے ساتھ واپسی کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس سے قبل جولائی 2025 میں بھی انہوں نے مولانا فضل الرحمان کو “منافق” قرار دیا تھا، جو اسٹیبلشمنٹ سے ملوث ہیں، مگر اب یہ تنقید اپنی جماعت پر مرکوز ہو گئی ہے۔

ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر یہ بیان وائرل ہو گیا، جہاں کارکنوں نے #AliAminGandapur اور #PTIInternalConflict جیسے ہیش ٹیگز استعمال کیے۔ ایک پوسٹ میں صارف @PTI_FIGHTERI نے گنڈاپور کو “غدار اور منافق” کہا، جو ڈی چوک شہدا کے ساتھ دھوکہ ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ اندرونی اختلافات پارٹی کی کمزوری کو بڑھا رہے ہیں، خاص طور پر جب بیرسٹر گوہر اور دیگر قائدین مذاکرات کی کوشش کر رہے ہیں۔ گنڈاپور کی یہ تیز تنقید پی ٹی آئی کی اتحاد کی کوششوں کو چیلنج کر رہی ہے، اور بجٹ سے پہلے عمران خان کی ہدایات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ کیا یہ تنقید پارٹی میں صفائی کا آغاز ہے، یا اندرونی جنگ کو مزید بھڑکا دے گی؟ کیا علی امین گنڈاپور کی قیادت میں پی ٹی آئی متحد ہو سکتی ہے؟ یہ سوالات سیاسی حلقوں میں گردش کر رہے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »