FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

“وزیراعظم شہباز شریف کا قطر دورہ: عرب اسلامی سربراہی کانفرنس میں شرکت، اسرائیلی جارحیت پر مشترکہ حکمت عملی کا اعلان”

"وزیراعظم شہباز شریف کا قطر دورہ: عرب اسلامی سربراہی کانفرنس میں شرکت، اسرائیلی جارحیت پر مشترکہ حکمت عملی کا اعلان"

“وزیراعظم شہباز شریف کا قطر دورہ: عرب اسلامی سربراہی کانفرنس میں شرکت، اسرائیلی جارحیت پر مشترکہ حکمت عملی کا اعلان”

"وزیراعظم شہباز شریف کا قطر دورہ: عرب اسلامی سربراہی کانفرنس میں شرکت، اسرائیلی جارحیت پر مشترکہ حکمت عملی کا اعلان"
“وزیراعظم شہباز شریف کا قطر دورہ: عرب اسلامی سربراہی کانفرنس میں شرکت، اسرائیلی جارحیت پر مشترکہ حکمت عملی کا اعلان”

پاکستان کے وزیراعظم محمد شہباز شریف آج 15 ستمبر 2025 کو قطر کے دارالحکومت دوحہ جائیں گے جہاں وہ ایمرجنسی عرب اسلامی سربراہی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ یہ کانفرنس اسرائیل کے 9 ستمبر کو دوحہ میں حماس رہنماؤں پر فضائی حملے کے نتیجے میں بلائی گئی ہے، جسے قطر نے “ریاستی دہشت گردی” قرار دیا ہے۔ وزارت خارجہ کے مطابق، یہ سربراہی کانفرنس پاکستان کی جانب سے شریک طور پر منعقد ہو رہی ہے، جو فلسطین میں اسرائیلی جارحیت، غزہ پر قبضے کی کوششوں، مغربی کنارے میں نئی بستیوں کی توسیع، اور فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کے خلاف متحدہ آواز اٹھانے کا موقع فراہم کرے گی۔1186ef

سربراہی کانفرنس سے قبل 14 ستمبر کو وزرائے خارجہ کا تیاری کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں پاکستان کی جانب سے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے شرکت کی۔0b50c1 اجلاس میں اسرائیلی حملے پر ایک مسودہ قرارداد پر بحث کی گئی، جو بین الاقوامی برادری کی طرف سے اسرائیل کی مذمت کو مزید تقویت دے گی۔ وزیراعظم شہباز شریف کا یہ دورہ پاکستان کی قطر کے ساتھ مضبوط دوستی اور خطے میں استحکام کی حمایت کو ظاہر کرتا ہے۔ اس سے قبل 11 ستمبر کو وزیراعظم نے قطر کا دورہ کیا جہاں قطری امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے ملاقات کی اور اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی، جبکہ قطر کی امن کی کوششوں کی تعریف کی۔76f3a9

کانفرنس میں ایران کے صدر مسعود پژشکیان، ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم سمیت متعدد رہنما شرکت کریں گے۔dc5239 پاکستان نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ایمرجنسی اجلاس بھی طلب کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سربراہی کانفرنس نہ صرف قطر کی خودمختاری کی خلاف ورزی پر ردعمل دے گی بلکہ غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں کو تیز کرے گی۔ تاہم، امریکی حمایت کی وجہ سے اسرائیل کے خلاف ٹھوس اقدامات کا امکان کم ہے۔ کیا یہ کانفرنس مشرق وسطیٰ میں امن کی نئی راہ ہموار کرے گی، یا یہ محض ایک علامتی اجلاس ثابت ہوگا؟ یہ سوال عالمی برادری کے ذہنوں میں گردش کر رہے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »