پنجاب کے بیشتر اضلاع میں آج سے شدید طوفانی بارشوں کی پیش گوئی: ندی نالوں میں طغیانی، اربن فلڈنگ کا خدشہ

پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ (پی ایم ڈی) نے آج 7 ستمبر 2025 سے پنجاب کے بیشتر اضلاع میں شدید طوفانی بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، جو 9 ستمبر تک جاری رہ سکتی ہے۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق، راولپنڈی، لاہور، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، نارووال، گجرات، جہلم، اٹک، چکوال، مری، گلیات، حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین، اوکاڑہ، ساہیوال، قصور، جھنگ، سرگودھا، میانوالی، ملتان، ڈیرہ غازی خان، بہاولپور، اور رحیم یار خان میں گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارشوں کا امکان ہے۔ پی ڈی ایم اے نے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے، کیونکہ دریائے چناب، ستلج، اور راوی میں پہلے سے موجود سیلابی صورتحال مزید شدت اختیار کر سکتی ہے۔ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا کہ شمال مشرقی پنجاب میں ندی نالوں جیسے نالہ ڈیک اور نالہ بریگیڈئر میں طغیانی اور اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے، جبکہ جنوبی پنجاب میں بھارت کی جانب سے ہریکے بیراج سے پانی چھوڑنے سے دریائے ستلج میں بہاؤ 3.85 لاکھ کیوسک تک پہنچ چکا ہے۔ حالیہ سیلاب سے پنجاب میں 39 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں، جن میں سے 18 لاکھ کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے، جبکہ 2,308 دیہات زیر آب ہیں۔ ایکس پر @ARYNEWSOFFICIAL نے آج صبح شمالی اور جنوبی پنجاب میں طوفانی بارشوں کی تصدیق کی۔ پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ گجرات اور سیالکوٹ میں نالہ بریگیڈئر کے بپھرنے سے اربن فلڈنگ ہوئی، اور وزیراعلیٰ مریم نواز نے فنڈز اور بھاری مشینری فراہم کر دی ہے۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ دریاؤں کے قریب نہ جائیں اور ایمرجنسی میں پی ڈی ایم اے ہیلپ لائن 1129 پر رابطہ کریں۔ کیا یہ نیا مون سون اسپیل پنجاب کے بحران کو مزید گہرا کرے گا؟