پنجاب: مون سون کے 10ویں اسپیل کا الرٹ، شدید بارشوں اور ندی نالوں میں طغیانی سے فلش فلڈنگ کا خدشہ

پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ (پی ایم ڈی) نے پنجاب کے لیے مون سون کے 10ویں اسپیل کا الرٹ جاری کیا ہے، جس کے تحت 5 سے 7 ستمبر 2025 تک شمال مشرقی اور جنوبی پنجاب میں شدید سے انتہائی شدید بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ ایکس پر @Pak_Weather کی پوسٹ کے مطابق، لاہور، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، نارووال، گجرات، جہلم، راولپنڈی، ملتان، ڈیرہ غازی خان، اور بہاولپور سمیت متعدد اضلاع میں موسلا دھار بارشوں اور گرج چمک کے ساتھ طوفانی بارشوں کا امکان ہے۔ دریائے چناب، ستلج، اور راوی کے بالائی طاس میں شدید بارشوں اور بھارت کی جانب سے ہریکے بیراج اور دیگر ڈیموں سے پانی چھوڑنے سے ندی نالوں میں طغیانی اور فلش فلڈنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ پی ڈی ایم اے نے خبردار کیا کہ نشیبی علاقوں میں اربن فلڈنگ اور نالوں جیسے ڈیک نالہ اور باجوات نالہ میں طغیانی سے نقصانات ہو سکتے ہیں۔
پنجاب کے 23 اضلاع پہلے ہی سیلاب سے متاثر ہیں، جہاں 3,900 سے زائد دیہات زیر آب ہیں اور 38 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ دریائے چناب میں مرالہ پر 7.54 لاکھ کیوسک اور ستلج میں گنڈا سنگھ والا پر 3.85 لاکھ کیوسک پانی کا بہاؤ ریکارڈ کیا گیا، جو 1988 کے بعد بدترین سیلاب ہے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق، 400 سے زائد ریلیف کیمپ، 444 میڈیکل کیمپ، اور 395 ویٹرنری کیمپ قائم کیے گئے ہیں، جبکہ پاک فوج، رینجرز، اور ریسکیو 1122 نے 18 لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے تمام اضلاع میں ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے، جبکہ وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے عوام سے سوشل میڈیا پر افواہوں سے گریز کی اپیل کی۔ ایکس پر ایک صارف نے کہا کہ “سیلاب کی تباہی کو روکنے کے لیے ڈیموں کی تعمیر ناگزیر ہے۔” کیا یہ نیا مون سون اسپیل سندھ تک تباہی لائے گا؟