ماہر ماحولیات کی وارننگ: اسلام آباد میں بونیر جیسے سیلاب کا خطرہ، فوری اقدامات کی ضرورت

ماہر ماحولیات ڈاکٹر عمران خالد نے 20 اگست 2025 کو ایکس پوسٹس پر خبردار کیا کہ اسلام آباد میں بونیر جیسے تباہ کن سیلاب کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مارگلہ ہلز پر غیر قانونی کرشنگ اور تعمیرات نے قدرتی ندی نالوں کے راستوں کو مسدود کر دیا ہے، جس سے شدید بارشوں کی صورت میں پانی تیزی سے نشیبی علاقوں کی طرف بہہ سکتا ہے، جیسا کہ بونیر میں ہوا، جہاں 228 افراد سیلابی ریلوں کی نذر ہوئے۔ ڈاکٹر خالد نے نشاندہی کی کہ سیکٹر ای-11، ڈی-12، اور نالہ بانس جیسے علاقوں میں غیر قانونی تعمیرات اور ناقص نکاسی آب کے نظام نے صورتحال کو خطرناک بنا دیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ 21 سے 23 اگست تک اسلام آباد اور راولپنڈی میں موسلادھار بارشوں اور کلاؤڈ برسٹ کا امکان ہے، جو اربن فلڈنگ اور فلیش فلڈنگ کا باعث بن سکتا ہے۔ ایکس پر حامد میر کی پوسٹ کے مطابق، مارگلہ ہلز پر کرشنگ پلانٹس سے پتھر سیلابی پانی کے ساتھ نیچے آ سکتے ہیں، جو انسانی آبادیوں کے لیے خطرناک ہے۔ پی ڈی ایم اے نے نالہ لئی میں طغیانی کے خطرے کے پیش نظر ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے، اور شہریوں سے ندی نالوں سے دور رہنے کی اپیل کی گئی ہے۔
سوشل میڈیا پر صارفین نے غیر قانونی تعمیرات روکنے اور نالوں کی صفائی کا مطالبہ کیا، جبکہ کچھ نے حکومتی اداروں کی ناکامی پر تنقید کی۔ سی ڈی اے نے کہا کہ وہ مارگلہ ہلز پر کرشنگ پلانٹس کے خلاف کارروائی کر رہا ہے، لیکن ماہرین نے خبردار کیا کہ دیرپا حل کے لیے جنگلات کی بحالی اور واٹرشیڈ مینجمنٹ ضروری ہے۔ کیا اسلام آباد اس ممکنہ خطرے سے بچ پائے گا؟