امریکا جنگ بندی کا اعلان کرنے والا ہے، مگر ایران کا ردعمل سب کچھ بدل سکتا ہے!” — اسرائیلی حکام کا انتباہ

امریکا جنگ بندی کا اعلان کرنے والا ہے، مگر ایران کا ردعمل سب کچھ بدل سکتا ہے!” — اسرائیلی حکام کا انتباہ
تل ابیب / واشنگٹن: اسرائیلی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا یکطرفہ جنگ بندی کا اعلان کرنے پر غور کر رہا ہے تاکہ ایران کے ساتھ بگڑتی صورتحال کو کنٹرول کیا جا سکے، لیکن ساتھ ہی خبردار کیا گیا ہے کہ اگر ایران نے اس موقع پر سخت یا عسکری ردعمل دیا تو حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، امریکی پینٹاگون اور وائٹ ہاؤس ایران اور اسرائیل کے مابین شدید جھڑپوں کے بعد، محدود جنگ بندی کی راہ ہموار کرنا چاہتے ہیں تاکہ مشرق وسطیٰ میں بڑے پیمانے پر جنگ کو روکا جا سکے۔
—
🇮🇷 ایران کا ممکنہ ردعمل:
ایرانی وزارتِ خارجہ کے قریبی ذرائع کے مطابق:
> “اگر جنگ بندی کو ایک سیاسی چال یا اسرائیلی پوزیشن مضبوط کرنے کی حکمت عملی سمجھا گیا، تو ایران کا ردعمل سخت اور فیصلہ کن ہوگا۔”
ایران کے عسکری حلقوں میں یہ تاثر موجود ہے کہ امریکہ اسرائیل کو وقتی ریلیف دلوانا چاہتا ہے تاکہ وہ دوبارہ خود کو منظم کر سکے۔
—
🧠 تجزیہ:
ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر ایران نے امریکی جنگ بندی کو قبول نہ کیا تو یہ خطے میں مزید عسکری تصادم کی بنیاد بن سکتا ہے۔ دوسری طرف، اسرائیلی حکام نے عندیہ دیا ہے کہ اگر ایران نے بڑھتی ہوئی مداخلت بند نہ کی تو “خود دفاع کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔”
—
📌 پس منظر:
یہ صورتحال ایران کی جانب سے جوابی میزائل حملوں اور اسرائیل کی طرف سے بڑے پیمانے پر فوجی کارروائیوں کے بعد پیدا ہوئی ہے۔ متعدد اسرائیلی شہر اور دفاعی تنصیبات حالیہ حملوں میں متاثر ہو چکی ہیں، جبکہ ایران بھی امریکی حملوں کا نشانہ بن چکا ہے۔