ایران–اسرائیل جنگ: پاکستان میں ایل پی جی بحران کا خطرہ — گھروں میں گیس کب تک رہے گی؟

ایران–اسرائیل جنگ: پاکستان میں ایل پی جی بحران کا خطرہ — گھروں میں گیس کب تک رہے گی؟
پاکستان ایل پی جی کے شدید بحران کے دہانے پر کھڑا ہے، کیونکہ ایران–اسرائیل جنگ کی شدت نے ملک کے توانائی شعبے پر منفی اثرات ڈالے ہیں۔
🔸 ایل پی جی بحران کا سبب:
بارڈر بندش: پاکستان میں روزانہ تقریباً 6,000 میٹرک ٹن ایل پی جی کی کھپت ہے، جبکہ مقامی پیداوار ماہانہ 60,000–70,000 میٹرک ٹن ہے۔
ایران سے غیر قانونی درآمد کا خاتمہ: سابقہ حدود پار ایل پی جی درآمد بند ہوگئی، اس کی وجہ سے ذخیرہ تیزی سے گھٹ رہا ہے ۔
🔸 ممکنہ قیمتوں کا ہلچل:
چیئرمین ایل پی جی ایسوسی ایشن عرفان کھوکھر نے خبردار کیا کہ:
گھریلو سلنڈر کی قیمت 5,000–6,000 روپے تک بڑھ سکتی ہے۔
فی کلو قیمت 450–500 روپے تک جا سکتی ہے۔
کمرشل سلنڈر کی قیمت 20,000–23,000 روپے تک جا سکتی ہے ۔
🔸 ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ناکافی:
پورٹ قاسم کی اسٹوریج تقریباً 13,000 میٹرک ٹن ہے — جب کہ بنگلہ دیش کی صلاحیت 300,000 میٹرک ٹن ہے ۔
غیر قانونی درآمد بند ہونے سے ذخیرہ متاثر، حکومت سے فوری فوری درآمدی منصوبہ کی اپیل کی گئی ۔
—
⚠️ اطلاعات اور اثرات:
بلوچستان میں پیٹرول بحران پہلے ہی شدت اختیار کر چکا ہے، بس ایلپیجی بحران اس صورتحال کو مزید خراب کر سکتا ہے ۔
سست روی سے حکومتی ردعمل — ابھی تک کوئی سرکاری لائحہ عمل واضح نہیں کیا گیا ۔
—
🛡️ سفارشات برائے عوام:
حکومت فوری متبادل درآمدی ذرائع متعارف کرائے (مثلاً قطر، متحدہ عرب امارات)۔
پورٹ قاسم اور دیگر LPG اسٹوریج کی گنجائش میں اضافہ ضروری ہے۔
عوام کو ذخیرہ نہ کرنے بلکہ فی واحد مسئلہ حل کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔