ایران–اسرائیل جنگ کے بیچ پاکستان نے کیا ذخیرہ کرنا شروع کر دیا؟ عوام کے لیے بڑی خبر!

ایران–اسرائیل جنگ کے بیچ پاکستان نے کیا ذخیرہ کرنا شروع کر دیا؟ عوام کے لیے بڑی خبر!
خطے میں ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث پاکستان نے سیکیورٹی اور عوامی تحفظ کو ترجیح دیتے ہوئے فیول اور خوراک کا ذخیرہ کرنا شروع کر دیا ہے۔
⛽️ 1. بلوچستان میں ایندھن کی قلت کا خدشہ:
ایران سے آنے والے تیل اور ڈیزل کی سپلائی متاثر ہونے کے بعد بلوچستان کے 60–70% پیٹرول پمپس بند ہو چکے ہیں ۔
حکومت نے فوری طور پر پیٹرولیم ذخائر کو محفوظ کرنے اور اسٹاک برقرار رکھنے کی ہدایات جاری کی ہیں ۔
🛒 2. خوراک بھی جمع کرنے پر غور:
حال ہی میں کھانے پینے اور طبی اشیا کی قلت کے خطرات کا تذکرہ سامنے آیا ہے جب ایران کی جانب سے سرحدیں بند کی گئیں ۔
حکومتی حکمت عملی کے تحت ضروری خوراک کے اسٹاک کو بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ سپلائی کی ممکنہ رکاوٹ کا کوئی اثر نہیں پڑے۔
🛡️ 3. نیشنل ریلیف کمیٹی کی تشکیل:
بریفنگ کے بعد وزیرِ خزانہ کے زیرِ اہتمام ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس نے پیٹرولیم اسٹاکز کا مکمل جائزہ لیا اور کہا کہ فی الوقت کوئی فوری بحران نہیں ۔
مگر ساتھ ہی یہ کمیٹی ریاستی نگرانی اور روزانہ رپورٹس بھی نگہداشت میں رکھنے کا پابند ہے ۔
—
🔍 کیا خطرہ ٹل گیا؟
فی الحال ذخیرہ میں موجود اسٹاک سے کسی فوری بحران سے بچا جا سکتا ہے ۔
لیکن فیول بین الاقوامی کم قیمت مارکیٹ سے درآمد ہوتا ہے، اس لیے عالمی بحران یا سپلائی چین متاثر ہونے پر قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے ۔
اس صورتِ حال میں معاشی استحکام اور عوامی روزگار پر بھی دباؤ بڑھ سکتا ہے۔