FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

ٹک ٹاکرز کی ویڈیوز کیسے لیک ہوتی ہیں؟ معروف ٹک ٹاکر اریکا حق کا تہلکہ خیز انکشاف

ٹک ٹاکرز کی ویڈیوز کیسے لیک ہوتی ہیں؟ معروف ٹک ٹاکر اریکا حق کا تہلکہ خیز انکشاف

ٹک ٹاکرز کی ویڈیوز کیسے لیک ہوتی ہیں؟ معروف ٹک ٹاکر اریکا حق کا تہلکہ خیز انکشاف

ٹک ٹاکرز کی ویڈیوز کیسے لیک ہوتی ہیں؟ معروف ٹک ٹاکر اریکا حق کا تہلکہ خیز انکشاف

پاکستانی ٹک ٹاکر اور ماڈل اریکا حق نے حال ہی میں ایک متنازع بیان دیا ہے جس میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ بعض سوشل میڈیا شخصیات اپنی نجی ویڈیوز خود ہی لیک کرتی ہیں تاکہ دوبارہ شہرت حاصل کر سکیں۔ ان کے اس بیان پر سوشل میڈیا پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے، جہاں صارفین نے اسے متاثرہ خواتین کی تذلیل قرار دیا ہے۔

اریکا حق کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حال ہی میں پاکستانی ٹک ٹاکر مریم فیصل کی مبینہ نجی ویڈیو لیک ہوئی ہے، جس نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔ اس سے قبل بھی کئی مشہور ٹک ٹاکرز جیسے مناہل ملک، کنول آفتاب اور متھیرا محمد کی ویڈیوز لیک ہو چکی ہیں، جو ان کی نجی زندگی میں مداخلت اور ڈیجیٹل پرائیویسی کی خلاف ورزی کا مظہر ہیں۔

ویڈیوز لیک ہونے کی وجوہات:

1. اکاؤنٹ ہیکنگ: سائبر کرائمز میں اضافہ اور کمزور پاس ورڈز کی وجہ سے ٹک ٹاکرز کے اکاؤنٹس ہیک ہو جاتے ہیں، جس سے ان کی نجی ویڈیوز لیک ہو سکتی ہیں۔

2. غیر محفوظ بیک اپ: بعض اوقات ویڈیوز کو کلاؤڈ سروسز پر محفوظ کیا جاتا ہے، جہاں سے ہیکرز انہیں حاصل کر سکتے ہیں۔

3. ذاتی روابط کا استحصال: کبھی کبھار قریبی افراد یا سابقہ دوست نجی ویڈیوز کو لیک کر دیتے ہیں، جو اعتماد کی خلاف ورزی ہے۔

4. سوشل انجینئرنگ: ہیکرز جعلی لنکس یا ایپس کے ذریعے صارفین کو دھوکہ دے کر ان کی نجی معلومات حاصل کرتے ہیں۔

اریکا حق کے بیان پر ردعمل:

اریکا حق کے بیان پر سوشل میڈیا صارفین اور حقوق نسواں کی تنظیموں نے شدید تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسے بیانات متاثرہ خواتین کو شرمندہ کرنے اور ان کی مشکلات کو کم کرنے کے مترادف ہیں۔ بعض صارفین نے مطالبہ کیا ہے کہ اریکا حق اپنے بیان پر معافی مانگیں اور متاثرہ خواتین کے ساتھ ہمدردی کا مظاہرہ کریں۔

ڈیجیٹل پرائیویسی کی اہمیت:

یہ واقعات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ سوشل میڈیا پر موجودگی کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل پرائیویسی کی حفاظت بھی انتہائی ضروری ہے۔ صارفین کو چاہیے کہ وہ اپنے اکاؤنٹس کو محفوظ بنانے کے لیے مضبوط پاس ورڈز استعمال کریں، دو مرحلہ تصدیق (Two-Factor Authentication) کو فعال کریں، اور مشکوک لنکس یاایپس سے محتاط رہیں۔

 

Previous Post
Next Post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »