پاکستان میں کرپٹو کرنسی: سافٹ ویئر اپڈیٹ یا پالیسی میں تضاد؟

پاکستان میں کرپٹو کرنسی: سافٹ ویئر اپڈیٹ یا پالیسی میں تضاد؟
پاکستان میں کرپٹو کرنسی کے حوالے سے حالیہ پیش رفت نے عوام اور ماہرین کو الجھن میں ڈال دیا ہے۔ ایک طرف سٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) نے اپنے سافٹ ویئر سسٹمز کو اپڈیٹ کیا ہے، جس سے یہ تاثر ملا کہ ملک کرپٹو کرنسی کو اپنانے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ دوسری طرف، وزارت خزانہ اور سٹیٹ بینک نے واضح کیا ہے کہ کرپٹو کرنسی پر پابندی بدستور برقرار ہے، اور اس کے لیے کوئی قانونی فریم ورک موجود نہیں ہے۔
یہ تضاد اس وقت مزید واضح ہوا جب پاکستان کرپٹو کونسل (PCC) نے اعلان کیا کہ وہ 2 جون کو کرپٹو کرنسی کے ضوابط اور قانونی فریم ورک پر غور کے لیے ایک اہم اجلاس منعقد کرے گی۔
اس صورتحال میں، عوام اور سرمایہ کاروں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ کرپٹو کرنسی سے متعلق کسی بھی اقدام سے پہلے حکومتی پالیسیوں اور ضوابط کا بغور جائزہ لیں، تاکہ کسی بھی ممکنہ قانونی پیچیدگی سے بچا جا سکے