FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

رواں سال حج کا خطبہ شیخ ڈاکٹر صالح بن عبداللہ بن حمید دیں گے

رواں سال حج کا خطبہ شیخ ڈاکٹر صالح بن عبداللہ بن حمید دیں گے

رواں سال حج کا خطبہ شیخ ڈاکٹر صالح بن عبداللہ بن حمید دیں گے

رواں سال حج کا خطبہ شیخ ڈاکٹر صالح بن عبداللہ بن حمید دیں گے
رواں سال حج کا خطبہ شیخ ڈاکٹر صالح بن عبداللہ بن حمید دیں گے

ریاض: سعودی عرب کی وزارت مذہبی امور نے اعلان کیا ہے کہ رواں برس 1446 ہجری (2025) کے حج کے موقع پر یوم عرفہ کا خطبہ شیخ ڈاکٹر صالح بن عبداللہ بن حمید دیں گے۔ یہ خطبہ 9 ذوالحجہ کو مسجد نمرہ، جبل عرفات سے دیا جائے گا، جو حج کا سب سے اہم دن تصور کیا جاتا ہے۔

شیخ صالح بن حمید کا تعارف:

شیخ صالح بن عبداللہ بن حمید سعودی عرب کے ممتاز عالم دین اور مسجد الحرام کے سابق امام و خطیب ہیں۔ انہوں نے جامعہ ام القریٰ سے ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں حاصل کیں اور حرمین شریفین کے امور کے نائب سربراہ کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ وہ مجلس شوریٰ کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔

خطبہ حج کی اہمیت:

یوم عرفہ کا خطبہ اسلامی دنیا میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے، جو دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے روحانی رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ یہ خطبہ دنیا بھر میں متعدد زبانوں میں براہ راست نشر کیا جاتا ہے، تاکہ زیادہ سے زیادہ مسلمان اس سے مستفید ہو سکیں۔

حکومتی منظوری:

خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے شیخ صالح بن حمید کی تقرری کی منظوری دی ہے، جو سعودی عرب کی مذہبی قیادت اور حرمین شریفین کے امور میں ان کی دلچسپی کا مظہر ہے۔

One thought on “رواں سال حج کا خطبہ شیخ ڈاکٹر صالح بن عبداللہ بن حمید دیں گے

  1. Throughout this awesome pattern of things you actually receive an A for hard work. Exactly where you lost me was first in all the facts. As it is said, details make or break the argument.. And it could not be more correct at this point. Having said that, permit me inform you just what did work. Your text can be really powerful and that is most likely why I am taking the effort in order to opine. I do not make it a regular habit of doing that. Secondly, even though I can see a jumps in logic you come up with, I am not really convinced of exactly how you seem to unite your details which inturn help to make your conclusion. For right now I will yield to your point however wish in the near future you link the facts better.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »