FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

پانچ لوگ جو اچانک ارب پتی بن گئے

دوستو کیا آپ نے کبھی سنا ہے کہ کھیتوں میں ہل چلاتے ہوئے کسی کو خزانہ مل گیا ہو ۔۔۔۔۔کوئی بچہ کھیلتے ہوئے ساحل سمندر پر گیا اور ملنے والے پتھر نے اسے ارب پتی بنا دیا ہو اور کسی کباڑئیےکو ایک ایسا انڈا ملا ہو جو کہ بعد میں اسے امیر ترین بنا گیا ہو۔۔۔۔

دوستو آج کے دور میں امیر ہونے کا شوق ہر ایک کو ہے ہر کوئی اسی کوشش میں ہے کو اسے کہیں سے بے تحاشہ دولت حاصل ہو جائے اور وہ آرام اور سکون کی زندگی گزار سکے لیکن کبھی کبھی جب انسان پر قدرت مہربان ہو تو وہ راہ چلتا ہی امیر ہو جاتا ہے اسے اتنی دولت مل جاتی ہے کہ اس کی سات نسلیں بیٹھ کر کھائیں تو ختم نہ ہو آج کی اس تحریر میں ہم آپ کو پانچ ایسے لوگوں کے بارے میں بتائیں گے جن کو اچانک سے اتنے پیسے مل گئے کہ خود وہ بھی حیران اور پریشان ہو کر رہ گئے۔۔۔

کھیت میں خزانہ

دوستو انگلینڈ کے ایک گاؤں میں ایک کسان کی کام کرتے کرتے ہتھوڑی گم ہو گئی اور بہت زیادہ  کوشش کے باوجود جب نہ ملی تو اس نے اپنے ایک دوست کو بلایا جس نے آکر اپنے میٹل ڈیٹیکٹر کے ذریعے ہتھوڑی کو ڈھونڈھنا شروع کیا تو ایک جگہ میں کھیت میں ڈیٹکٹر نے سگنل دینا شروع کئے انہوں نے جب وہ جگہ کھودنا شروع کی  وہاں پر اسے بہت سے سکے برآمد ہوئے جن کا وزن تقریباً 27 کلوگرام تھا۔۔۔دونوں حیران ہو گئے انہوں نے قریبی پولیس اسٹیشن میں اطلاع دی۔۔۔۔دوستو پولیس نے جب لیب میں ان سکوں کو چیک کروایا تو پتہ چلا یہ سکے رومن دور کے پرانے ترین سکے ہیں۔۔۔۔بس پھر کیا تھا گورنمنٹ نے یہ سکے اپنے قبضے میں لے لئے اور اس ڈسکوری کے بدلے اس کسان کو 57 کروڑ روپے انعام کے طور  دے دئیے جو اس نے اپنے میٹل ڈیٹیکٹر والے دوست اور بعد میں اس کی ہتھوڑی ڈھونڈ کے دینے والے شخص کے ساتھ بانٹ لیئے۔۔۔۔۔دوستو اسے کہتے ہیں راتوں رات امیر ہوجانا۔۔۔۔

کروڑوں روپے کا کاغذ کا ٹکڑا

دوستو یہ واقعہ امریکہ میں ہوا جہاں ایک شخص نے مارکیٹ سے ایک تصویر کو صرف اس کا فریم خوبصورت ہونے کی وجہ سے خرید لیا۔گھر آ کر جب وہ اسے دیوار پر لگانے لگا تو وہ تصویر اس کے ہاتھ سے گر گئی اس کا فریم ٹوٹ گیا اور ایک کاغذ کا ٹکڑا اس میں سے نکل آیا جو کہ کے کوئی عام نہیں بلکہ 1700ء میں چھاپے گئے امریکن انڈیپینڈینس ڈیکلرئیشن کاپیوں میں سے ایک تھا۔۔۔۔ایک دوست کے کہنے پہ جب وہ گورنمنٹ کے اعلا افسران کے علم میں یہ بات لایا تو انہوں نے وہ پیپر اس سے لے لیااور اسے کوئی پیسہ نہ دیا ۔۔۔۔بعد میں ایک کورٹ میں اس کا فیصلہ یہ ہوا کہ چونکہ یہ  پیپر تصویر والے کی پراپرٹی ہے اس لئے اس کو اس کی قیمت ادا کی جائے چنانچہ بعد میں اسے 54 کروڑ روپے اس کی قیمت ادا کی گئی۔۔۔۔اور وہ شخص کروڑ پتی بن گیا۔۔۔۔۔

قیمتی ترین پتھر

دوستو کیا آپ معلوم ہے کہ کسی جانور کی الٹی کروڑوں روپے میں بکتی ہو جی ہاں دوستو الٹی جسے وومٹ بھی کہتے ہیں۔۔۔۔دوستو وہیل مچھلی کی الٹی بہت ہی مہنگی بکتی ہے جسے مختلف قسم کی امپورٹڈ پرفیومز بنانے میں استعمال کیا جاتا ہے ایک دفعہ ایسا ہی ہوا چارلی نامی ایک چھوٹے سے بچے کو جس کا تعلق انگلینڈ سے تھا سمندر کے قریب کھیلتے ہوئے اسےایک پتھر ملا جسے وہ اپنے پاپا کے پاس لے گیا بڑی ریسرچ کے بعد ان کو پتا چلا یہ وہی وہیل وومٹ ہے جو بہت مہنگی بکتی ہے۔۔۔۔ تو دوستو اس باپ بیٹے نے بعد میں اس الٹی کو 48 کروڑ میں بیچا۔۔۔اسے کہتے ہیں پل بھر میں قسمت کا بدلنا۔۔۔۔

پرانی قمتی ڈول

دوستو نیویارک میں رہنے والے ایک شادی شدہ جوڑے کو گھر کی صفائی کے دوران  ایک نایاب اور نادر مجسمہ ملا جسے انہوں نے ایک عام ڈیکوریشن پیس سمجھ کر گھر کے ایک کونے میں رکھ دیا لیکن کچھ ہی دنوں بعد انٹرنیٹ پر سرچ کے دوران اسے ایک جگہ پہ اسی مجسمہ کی ایک تصویر نظر آئی اور نیچے اس کی لکھی گئی تفصیل کے بارے میں پڑھا تو وہ حیران ہی رہ گئے کیونکہ وہ ڈول ایک مشہور جیولری ڈیزائینر کمپنی نے ایک رشئین بادشاہ نکولس دی سیکنڈ کی یاد میں میں بنائی تھی۔۔۔۔دوستو اس مجسمہ کی قیمت ایک ارب تھی اس ایک مجسمہ نے اس جوڑے کو راتوں رات ارب پتی کر دیا۔۔۔۔

ملئین ڈالر ایگ

امریکہ کے شہر مڈ ویسٹ سے تعلق رکھنے والا ایک شخص جسے پرانی چیزوں کے بازار سے ایک انڈے کی شکل گھڑی ملی جواس نے 32 لاکھ روپے میں خرید کر مہنگی قیمت پر بیچنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہا کافی کوشش کے بعد انٹرنیٹ پر سرچ کے دوران اسے پتا چلا یہ گھڑی تو بہت بایاب اور قیمتی ہے اسے رشئین کنگ الیگزینڈر دی تھرڈ نے اپنی محبوبہ کیلیے بنوایا تھا اور جس کی قیمت کروڑوں ڈالر میں ہے بس پھر کیا تھا اس نے اس گھڑی کا اشتہار انٹرنیٹ پہ اور ہر جگہ پھیلا دیا جلد ہی ایک بریٹئین ایکسپرٹ نے اس گھڑی کو 75 کھرب روپے میں خرید لیا اور وہ اسے بیچ کر  راتوں رات کھرب پتی بن گیا۔۔۔۔جس کا اس نے کبھی سوچا بھی نہیں ہو گا۔۔۔۔۔

 تحریر: عمرمختار

Previous Post
Next Post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »