سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نےکہا ہے کہ عمران خان وزیراعظم رہے ہیں اور تاریخ رہی ہے کہ پاکستانی وزیراعظم جیل جاتا ہے۔ وزیراعظم سے کوئی ناراض ہوتا ہے تو پھر جیل کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کہا کہ پی ٹی آئی کے خلاف فارن فنڈنگ کا کیس اہم ہے، پی ٹی آئی کے خلاف فارن فنڈنگ کے ثبوت میں نے دیکھے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی عباسی نے کہا 190 ملین پاؤنڈ کیس میں پوری کابینہ ذمہ دار ہے، کابینہ میں بند لفافے کی منظوری دی گئی جو قانون کے خلاف ہے۔ قبل ازیں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ الیکشن کا شیڈول آنے سے پہلے ہی انہیں متنازع بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔دھرنے کے وقت کس نے پیسے بانٹے اور کیوں بانٹے اس کا علم نہیں۔
میں نے ذمہ داری قبول کر لی، ہم سے غلطی ہوئی تو معافی مانگ لوں گا،ڈی چوک دھرنے کا ذمہ دار نہیں ہوں۔
نواز شریف نے صرف 3 آرمی چیف لگائے ہیں،ماڈل ٹائون میں جو ہوا شہباز شریف کو اس کی ذمہ داری لینی چاہئے۔ سیاسیدان، عدلیہ ، فوج بیٹھ کر آگے کے راستے کا تعین کریں،راستہ لمبا اورمشکل ہے کسی ایک جماعت کے بس کی بات نہیں۔فیض آباد دھرنے کے دوران مجھ پر کسی نے دبائو نہیں ڈالا،کل فیض آباد کمیشن کے سامنے پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرا دوں گا،ابھی تک کوئی نوٹس ہیں ملا صرف ایک فون آیا ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بحیثیت وزیراعظم مجھے کوئی رکاوٹ نہیں تھی میں اپنے ہر فیصلے کو اون کرتا ہوں۔ ملک سے آٹو میٹک اسلحہ ختم کرنا چاہتا تھا جو نہیں کرسکا،دبائوبرداشت کر سکتے ہوں تو عہدہ لینا چاہئے۔انہوں نے کہا ہے کہ نواز شریف کے ساتھ تعلق کو اثاثہ سمجھتا ہوں، پر امید ہوں قائم رہے گا۔بلاول کوتجربہ حاصل کرنے میں وقت لگے گا۔ الیکشن سے پہلے ملکی معاملات کا حل ڈھونڈا جائے،ملکی معاملات حل کئے بغیر الیکشن کا کوئی فائدہ نہیں۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ اس پر خود نظر ثانی کرلے تو ان کی عزت میں اضافہ ہوگا کہ انہوں نے اپنی غلطی کی درستگی کی ہے۔