غزہ بحران پر اختلافات شدت اختیار کر گئے، نیتن یاہو اور ٹرمپ انتظامیہ میں تناؤ بڑھ گیا
غزہ کی صورتحال پر اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو اور
ٹرمپ انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداروں کے درمیان اختلافات میں نمایاں اضافہ ہو گیا ہے،
جس نے امریکا اور اسرائیل کے تعلقات میں نئی پیچیدگیاں پیدا کر دی ہیں۔
ذرائع کے مطابق دونوں فریقین کے مؤقف میں واضح فرق سامنے آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
بین الاقوامی تازہ خبریں
اختلافات کی بنیادی وجوہات
امریکی حکام غزہ میں انسانی صورتحال پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں،
جبکہ نیتن یاہو حکومت سیکیورٹی خدشات کو بنیاد بنا کر اپنی پالیسیوں کا دفاع کر رہی ہے۔
اسی اختلاف نے سفارتی سطح پر تناؤ کو بڑھا دیا ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ کا مؤقف
ٹرمپ انتظامیہ کے بعض اعلیٰ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ
غزہ میں فوجی کارروائیوں سے خطے میں عدم استحکام بڑھ سکتا ہے،
جبکہ سیاسی حل کی ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
اہم اور تجزیاتی خبریں
اسرائیلی قیادت کا ردعمل
نیتن یاہو نے واضح کیا ہے کہ اسرائیل اپنی سلامتی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گا،
اور غزہ سے لاحق خطرات کے خاتمے کے لیے سخت اقدامات جاری رہیں گے۔
اس بیان نے اختلافات کو مزید نمایاں کر دیا ہے۔
عالمی سیاست پر ممکنہ اثرات
ماہرین کے مطابق امریکا اور اسرائیل کے درمیان بڑھتا تناؤ
مشرق وسطیٰ کی مجموعی صورتحال پر گہرے اثرات ڈال سکتا ہے،
جبکہ سفارتی محاذ پر نئی صف بندیاں بھی سامنے آ سکتی ہیں۔
مزید تفصیل:
https://www.bbc.com/news/world-middle-east