جاپان میں دنیا کے سب سے بڑے جوہری پلانٹ کی بحالی کا فیصلہ، عوامی احتجاج شدت اختیار کر گیا
جاپان کی حکومت نے دنیا کے سب سے بڑے جوہری پاور پلانٹ کو دوبارہ فعال کرنے کی تیاری مکمل کر لی ہے، تاہم اس فیصلے کے خلاف عوامی احتجاج میں تیزی آ گئی ہے۔
حکومتی حکام کے مطابق توانائی بحران اور بڑھتی ہوئی بجلی کی ضروریات کے پیشِ نظر یہ قدم ناگزیر سمجھا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
بین الاقوامی خبریں
جوہری پلانٹ کی بحالی کا پس منظر
یہ جوہری پلانٹ ماضی میں سیکیورٹی خدشات اور ماحولیاتی خطرات کے باعث بند کیا گیا تھا، تاہم حالیہ برسوں میں جاپان کو توانائی کی شدید قلت کا سامنا ہے،
جس نے حکومت کو متبادل ذرائع پر دوبارہ غور کرنے پر مجبور کر دیا۔
عوامی احتجاج اور خدشات
پلانٹ کی بحالی کے اعلان کے بعد مختلف شہروں میں شہریوں نے احتجاجی مظاہرے کیے، مظاہرین کا کہنا ہے کہ جوہری توانائی انسانی صحت اور ماحول کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے،
خاص طور پر زلزلہ خیز خطے میں اس کے نتائج سنگین ہو سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
دلچسhttps://focusnews.com.pk/interesting-stories/پ اور وائرل خبریں
حکومتی مؤقف اور یقین دہانی
جاپانی حکام کا مؤقف ہے کہ پلانٹ کو جدید ترین حفاظتی نظام سے آراستہ کیا گیا ہے اور عالمی معیار کے مطابق سیکیورٹی اقدامات مکمل کر لیے گئے ہیں،
تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے سے بچا جا سکے۔
عالمی ردِعمل اور توانائی پالیسی
بین الاقوامی ماہرین کے مطابق جاپان کا یہ فیصلہ عالمی توانائی پالیسی پر بھی اثر ڈال سکتا ہے،
خاص طور پر ایسے وقت میں جب کئی ممالک جوہری توانائی کی طرف دوبارہ رجوع کر رہے ہیں۔
مزید معلومات:
https://www.bbc.com/news/world-asia