FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

Loading live currency rates...

بڑی خوشخبری: سال 2030 تک پاکستان کی معیشت میں نمایاں اضافہ متوقع، آئی ایم ایف کی پیشگوئی – جی ڈی پی 193 ٹریلین روپے تک پہنچ جائے گی

بڑی خوشخبری: سال 2030 تک پاکستان کی معیشت میں نمایاں اضافہ متوقع، آئی ایم ایف کی پیشگوئی – جی ڈی پی 193 ٹریلین روپے تک پہنچ جائے گی!

بڑی خوشخبری: سال 2030 تک پاکستان کی معیشت میں نمایاں اضافہ متوقع، آئی ایم ایف کی پیشگوئی – جی ڈی پی 193 ٹریلین روپے تک پہنچ جائے گی!

آئی ایم ایف کی تازہ پیشگوئی کیا ہے؟

اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کی معیشت کے لیے مثبت پیشگوئی جاری کر دی ہے۔ آئی ایم ایف کے مطابق، سال 2030 تک پاکستان کی مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کا حجم تقریباً 193.63 ٹریلین روپے تک پہنچ جائے گا۔ یہ موجودہ جی ڈی پی سے تقریباً 68 ٹریلین روپے کا نمایاں اضافہ ہوگا، جو مالی سال 2026 سے 2030 کے دوران ہوگا۔

آئی ایم ایف کی نظر ثانی شدہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال میں جی ڈی پی ہدف حاصل نہیں ہو سکے گا، لیکن طویل مدتی بنیادوں پر معیشت مستحکم ہو رہی ہے۔ سالانہ جی ڈی پی گروتھ ریٹ 2029 اور 2030 میں 4.5 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے۔

بڑی خوشخبری: سال 2030 تک پاکستان کی معیشت میں نمایاں اضافہ متوقع، آئی ایم ایف کی پیشگوئی – جی ڈی پی 193 ٹریلین روپے تک پہنچ جائے گی!

بڑی خوشخبری: سال 2030 تک پاکستان کی معیشت میں نمایاں اضافہ متوقع، آئی ایم ایف کی پیشگوئی – جی ڈی پی 193 ٹریلین روپے تک پہنچ جائے گی!

برآمدات اور درآمدات کی صورتحال

آئی ایم ایف نے برآمدات کے حوالے سے حکومت کے ہدف سے کم تخمینہ لگایا ہے۔ 2030 تک برآمدات 46 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے، جبکہ حکومت کا ہدف 60 ارب ڈالر تھا۔ اگلے مالی سال برآمدات 36.46 ارب ڈالر رہنے کی توقع ہے۔

دوسری طرف درآمدات میں اضافہ متوقع ہے، جو 2030 تک 82.81 ارب ڈالر تک جا سکتی ہیں۔ یہ تجارتی خسارے کو بڑھا سکتا ہے۔

عمران خان کی بہنوں پر مقدمہ

ٹیکس ٹو جی ڈی پی اور بجٹ خسارہ

ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب کے بارے میں آئی ایم ایف نے خبردار کیا ہے کہ حکومت کا 13 سے 15 فیصد ہدف 2030 تک بھی حاصل نہیں ہو سکے گا۔ یہ تناسب اگلے سال 11.2 فیصد اور 2028 سے 2030 تک 11.1 فیصد رہ سکتا ہے۔

بجٹ خسارہ رواں سال جی ڈی پی کا 5.1 فیصد ہے جو 2030 تک کم ہو کر 3.1 فیصد ہو جائے گا۔ خسارہ پورا کرنے کے لیے 2026 سے 2030 تک 28 ٹریلین روپے کی فنانسنگ درکار ہوگی۔

قرض اور سود کی ادائیگیاں

عوامی قرض 2030 تک 117 ٹریلین روپے سے زائد ہو جائے گا، لیکن قرض ٹو جی ڈی پی تناسب کم ہو کر 60.7 فیصد تک آ سکتا ہے۔ سود کی ادائیگیاں بڑھ کر 2030 میں 9.38 ٹریلین روپے ہو جائیں گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »