FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

غزہ امداد کی تلاش میں اسرائیلی ظلم کی نئی مثال: گلوبل صمود فلوٹیلا پر دھاوا، سینیٹر مشتاق سمیت کئی حراست میں، کیا انسانیت مر گئی؟

غزہ امداد کی تلاش میں اسرائیلی ظلم کی نئی مثال: گلوبل صمود فلوٹیلا پر دھاوا، سینیٹر مشتاق سمیت کئی حراست میں، کیا انسانیت مر گئی؟

غزہ امداد کی تلاش میں اسرائیلی ظلم کی نئی مثال: گلوبل صمود فلوٹیلا پر دھاوا، سینیٹر مشتاق سمیت کئی حراست میں، کیا انسانیت مر گئی؟

غزہ امداد کی تلاش میں اسرائیلی ظلم کی نئی مثال: گلوبل صمود فلوٹیلا پر دھاوا، سینیٹر مشتاق سمیت کئی حراست میں، کیا انسانیت مر گئی؟
غزہ امداد کی تلاش میں اسرائیلی ظلم کی نئی مثال: گلوبل صمود فلوٹیلا پر دھاوا، سینیٹر مشتاق سمیت کئی حراست میں، کیا انسانیت مر گئی؟

دل دہلا دینے والا واقعہ! اسرائیلی فورسز نے غزہ کی محاصرے کو توڑنے اور انسانی امداد پہنچانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر وحشیانہ دھاوا بول دیا، جس میں سابق پاکستانی سینیٹر مشتاق احمد خان سمیت کئی بین الاقوامی کارکن حراست میں لے لیے گئے۔ 1 اکتوبر 2025 کو بحیرہ روم میں فلوٹیلا کے 45 بحری جہازوں پر 20 اسرائیلی بحری جہازوں نے قبضہ کر لیا، جہاں 500 سے زائد کارکن، سیاستدان اور انسانی حقوق کے حامی سوار تھے۔b51f321348fd مشتاق احمد خان، جو پاکستانی وفد کی قیادت کر رہے تھے، کو حماس سے مبینہ روابط کے الزام میں گرفتار کیا گیا، حالانکہ فلوٹیلا کا مقصد صرف امداد پہنچانا تھا—خوراک، ادویات اور طبی سامان۔db6fcf52ffdc

اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ فلوٹیلا “قانونی بحری ناکہ بندی” توڑنے کی کوشش کر رہا تھا، جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔fee1a8 سوئڈش ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ سمیت دیگر کارکن بھی گرفتار ہوئے، اور جہازوں پر قبضے کے دوران لائیو فوٹیج میں کارکن لائف جیکنز پہن کر بیٹھے نظر آئے۔7d14de4e71dc فلوٹیلا کا مشن غزہ کی محاصرہ توڑنے اور بھوک اور بیماری سے لڑتے فلسطینیوں تک امداد پہنچانا تھا، جو 2010 کی مشہور فلوٹیلا کی یاد دلاتا ہے جہاں 10 ترک ہلاک ہوئے تھے۔e2105f

پاکستان نے شدید مذمت کی اور وزارت خارجہ نے کہا کہ “یہ انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔” سابق سینیٹر مشتاق احمد خان، جو فلسطین کے حق میں احتجاجوں کے لیے مشہور ہیں، کی گرفتاری پر پاکستانی عوام غم و غصے میں ہیں۔71822c ایکس پر @PakPalestineForum نے لکھا کہ “سینیٹر مشتاق کی گرفتاری اسرائیل کی جارحیت کی نئی مثال ہے، عالمی برادری جاگو!”7e6710 ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم نے بھی اسے “انسانی ضمیر کی توہین” قرار دیا۔afa717 روم، بوینس آئرس اور استنبول میں احتجاج ہوئے۔48f642

ماہرین کہتے ہیں کہ یہ حملہ غزہ کی محاصرے کو مزید سخت کرنے کی کوشش ہے، جہاں 52,000 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ کیا عالمی برادری اس ظلم کو روک پائے گی؟ کیا سینیٹر مشتاق اور دیگر کارکن جلد رہا ہوں گے؟ مسلم دنیا اور انسانی حقوق کے حامیوں کے دل یہ سوالات سے بے چین ہیں، اور غزہ کی امداد کی جدوجہد جاری ہے!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »