غزہ کے لیے امدادی فلوٹیلا پر ڈرون حملہ: کشتی کو نقصان، رضاکار محفوظ

فریڈم فلوٹیلا کولیشن کے زیر اہتمام غزہ کے محصور فلسطینیوں کے لیے امدادی سامان لے جانے والے بحری قافلے کی ایک کشتی پر 9 ستمبر 2025 کو ڈرون حملہ کیا گیا، جس سے کشتی میں آگ بھڑک اٹھی۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق، یہ واقعہ شمالی افریقہ کے ساحلی علاقے میں پیش آیا جب پرتگالی پرچم بردار کشتی، جس میں 350 سے زائد انسانی حقوق کے کارکن بشمول معروف ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ شامل تھیں، غزہ کے ساحل سے تقریباً 70 ناٹیکل میل دور تھی۔ فریڈم فلوٹیلا کولیشن نے حملے کا الزام اسرائیلی فورسز پر عائد کیا، تاہم اسرائیل نے اس بارے میں کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا۔ خوش قسمتی سے، تمام رضاکار اور عملہ محفوظ رہے، لیکن کشتی کو شدید نقصان پہنچا۔
یہ فلوٹیلا 31 اگست 2025 کو اسپین کے شہر بارسلونا سے روانہ ہوا تھا اور اس کا مقصد غزہ کی سمندری ناکہ بندی توڑ کر خوراک، ادویات، اور دیگر ضروری اشیاء پہنچانا تھا۔ یہ سمندری راستے سے امداد کی تیسری اور اب تک کی سب سے بڑی کوشش تھی۔ فلوٹیلا کولیشن نے حملے کے بعد نقصان کی ویڈیو جاری کی اور عزم ظاہر کیا کہ وہ فلسطینیوں تک امداد پہنچانے کی پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ایکس پر @GlobalSumudFlot نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ حملہ رات 11:45 بجے کیا گیا، لیکن عملہ محفوظ ہے۔
اس سے قبل جولائی 2025 میں اسرائیلی فوج نے اٹلی سے روانہ ہونے والی امدادی کشتی “حنظلہ” پر قبضہ کیا تھا، اور جون میں “میڈلین” نامی کشتی کو روک کر 12 کارکنوں کو حراست میں لیا تھا، جن میں گریٹا تھنبرگ بھی شامل تھیں۔ عالمی برادری نے ان حملوں کی شدید مذمت کی، لیکن اقوام متحدہ کی جانب سے کوئی عملی اقدام نہیں اٹھایا گیا۔ کیا یہ حملے غزہ تک امداد روکنے کی اسرائیلی پالیسی کا حصہ ہیں؟