“وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر ٹرمپ سے 25 ستمبر کو ملاقات کا قوی امکان: یو این جی اے کے دوران اہم بات چیت”
“وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر ٹرمپ سے 25 ستمبر کو ملاقات کا قوی امکان: یو این جی اے کے دوران اہم بات چیت”پاکستان کے وزیراعظم محمد شہباز شریف کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے 25 ستمبر 2025 کو ملاقات کا قوی امکان پیدا ہو گیا ہے، جو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) کے دوران نیویارک یا واشنگٹن میں منعقد ہو سکتی ہے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق، یہ ملاقات قطر اور سعودی عرب کی مشاورت، تائید اور حمایت سے طے ہو رہی ہے، جو پاکستان کی حالیہ سفارتی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ پاکستان آبزرور اور دی نیوز کی رپورٹس بتاتی ہیں کہ ملاقات کا ایجنڈا پاک-بھارت تنازع، قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد مشرق وسطیٰ کی صورتحال، پاکستان میں تباہ کن سیلابوں سے پیدا ہونے والے انسانی بحران، اور علاقائی استحکام پر مشتمل ہوگا۔fc9d31dbe636
وزیراعظم شہباز شریف حال ہی میں 15 ستمبر کو قطر کے دورے پر گئے تھے جہاں عرب اسلامی سربراہی کانفرنس میں شرکت کی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف متحدہ موقف اپنایا۔ اس دورے کے دوران قطری امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے ملاقات میں امریکی صدر ٹرمپ کی ناراضگی کا ذکر ہوا، جو قطر پر حملے پر ظاہر کی گئی تھی۔ سفارتی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ ملاقات پاکستان کو امریکی مدد حاصل کرنے کا موقع فراہم کرے گی، خاص طور پر سیلاب متاثرین کے لیے امداد اور معاشی استحکام کے حوالے سے۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی ممکنہ موجودگی بھی اس ملاقات کو اہمیت بخشے گی، جو فوجی اور دفاعی تعلقات کو مضبوط بنانے میں کردار ادا کر سکتے ہیں۔
ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر متعدد پوسٹس میں اس ملاقات کی افواہوں کا طوفان برپا ہے، جہاں صحافیوں اور نیوز چینلز نے اسے بریکنگ نیوز قرار دیا ہے۔ ایک پوسٹ میں کہا گیا کہ یہ ملاقات پاکستان کی سفارتی کامیابی ہوگی، جو بھارتی جارحیت اور علاقائی تنازعات پر امریکی حمایت حاصل کر سکتی ہے۔d66d596f1c29 تاہم، حتمی تصدیق ابھی نہیں ہوئی، اور یہ یو این جی اے کے سائیڈ لائنز میں طے ہو سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ملاقات سے پاکستان-امریکہ تعلقات میں نئی گرمجوشی آ سکتی ہے، جو جون 2025 میں آرمی چیف عاصم منیر کی ٹرمپ سے ملاقات کے بعد مزید مضبوط ہو گی۔b7df47
کیا یہ ملاقات پاکستان کے معاشی بحران اور دہشت گردی کے خلاف امریکی تعاون کو نئی سمت دے گی؟ کیا مشرق وسطیٰ کے تنازعات پر ٹرمپ کا موقف تبدیل ہوگا؟ یہ سوالات پاکستانی عوام اور سفارتی حلقوں میں گردش کر رہے ہیں۔