FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

پرتگال کا فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا اعلان: دو ریاستی حل کی حمایت میں اہم قدم

پرتگال کا فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا اعلان: دو ریاستی حل کی حمایت میں اہم قدم

پرتگال کا فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا اعلان: دو ریاستی حل کی حمایت میں اہم قدم

پرتگال کا فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا اعلان: دو ریاستی حل کی حمایت میں اہم قدم
پرتگال کا فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا اعلان: دو ریاستی حل کی حمایت میں اہم قدم

پرتگال نے 20 ستمبر 2025 کو اعلان کیا کہ وہ 21 ستمبر 2025 کو فلسطین کو باضابطہ طور پر ایک آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرے گا۔ پرتگالی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (UNGA) کے اعلیٰ سطحی اجلاس سے قبل کیا جائے گا، جو فلسطینی ریاست کے قیام پر مرکوز ہے۔ پرتگال کے وزیر خارجہ پاؤلو رینگل نے اس ہفتے برطانیہ کے دورے کے دوران اس عزم کا اشارہ دیا تھا، اور وزیراعظم لوئس مونٹینیگرو نے صدر اور پارلیمنٹ سے مشاورت کے بعد اس فیصلے کو حتمی شکل دی۔ یہ اقدام پرتگال کی 15 سالہ پارلیمانی بحث کا نتیجہ ہے، جو 2011 میں لیفٹ بلاک پارٹی کی تجویز سے شروع ہوئی تھی۔

پرتگال کے اس فیصلے کے ساتھ برطانیہ، کینیڈا، فرانس، آسٹریلیا، بیلجیم، مالٹا، لکسمبرگ، اینڈورا، اور سان مارینو سمیت تقریباً 10 دیگر ممالک بھی فلسطین کو تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ یہ اعلان غزہ میں اسرائیلی جارحیت، جس میں 65,141 سے زائد ہلاکتیں اور 165,925 زخمی ہو چکے ہیں، کے تناظر میں اہم ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹس نے اسرائیل کی کارروائیوں کو نسل کشی قرار دیا ہے، جو عالمی سطح پر فلسطینی ریاست کی حمایت کو بڑھا رہا ہے۔

پرتگال نے اپنے بیان میں دو ریاستی حل کی حمایت پر زور دیا، جس میں اسرائیل اور فلسطین کو محفوظ سرحدوں کے ساتھ پرامن طور پر coexist کرنے کی بات کی گئی ہے۔ یہ فیصلہ یورپی یونین کے 15 ممالک کے موقف سے ہم آہنگ ہے، جبکہ اسپین، آئرلینڈ، اور ناروے نے مئی 2024 میں فلسطین کو تسلیم کیا تھا۔ اسرائیل نے اسے حماس کے 7 اکتوبر 2023 کے حملے کی حمایت قرار دیتے ہوئے تنقید کی، لیکن پرتگال نے غزہ میں انسانی بحران اور فلسطینی علاقوں کی ممکنہ الحاق کو جواز بنایا۔

ایکس پر پاکستانی اور مسلم صارفین نے اس فیصلے کو سراہا، جہاں #FreePalestine ٹرینڈ کر رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے دباؤ بڑھائے گا، لیکن امریکی مخالفت اسے پیچیدہ بنا سکتی ہے۔ کیا یہ تسلیم فلسطین کے لیے نئی امید لائے گی؟ کیا دو ریاستی حل حقیقت بن پائے گا؟ یہ سوالات عالمی سطح پر زیر بحث ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »