FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

پشاور جلسہ: علی امین گنڈاپور کا پی ٹی آئی کو چیلنج، 27 ستمبر کو ایک کروڑ افراد لائیں

پشاور جلسہ: علی امین گنڈاپور کا پی ٹی آئی کو چیلنج، 27 ستمبر کو ایک کروڑ افراد لائیں

پشاور جلسہ: علی امین گنڈاپور کا پی ٹی آئی کو چیلنج، 27 ستمبر کو ایک کروڑ افراد لائیں

پشاور جلسہ: علی امین گنڈاپور کا پی ٹی آئی کو چیلنج، 27 ستمبر کو ایک کروڑ افراد لائیں
پشاور جلسہ: علی امین گنڈاپور کا پی ٹی آئی کو چیلنج، 27 ستمبر کو ایک کروڑ افراد لائیں

خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی امین گنڈاپور نے 18 ستمبر 2025 کو پشاور میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے اپنی پارٹی کو ایک بڑا چیلنج دیا کہ 27 ستمبر کو پشاور کے جلسے میں ایک کروڑ افراد کو لے کر آئیں۔ انہوں نے کہا کہ “پشاور میں کوئی رکاوٹ نہیں، ہمارے کارکن اپنی طاقت دکھائیں اور عمران خان کی رہائی کے لیے سڑکوں پر نکلیں۔” یہ بیان ایکس پر وائرل ہو گیا، جہاں صارفین نے #PeshawarJalsa اور #AliAminChallenge جیسے ہیش ٹیگز استعمال کیے۔ گنڈاپور نے پارٹی کے اندرونی اختلافات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ “منافقوں” کی وجہ سے پارٹی کمزور ہو رہی ہے، اور اب وقت ہے کہ کارکن متحد ہو کر بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے دباؤ بڑھائیں۔

یہ چیلنج عمران خان کے اڈیالہ جیل سے پیغام کے بعد سامنے آیا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ “یزیدیت کے آگے سر نہیں جھکائیں گے”۔ گنڈاپور نے کہا کہ پشاور کا جلسہ ایک تاریخی مظاہرہ ہوگا، جو حکومتی پابندیوں اور عدالتی دباؤ کو چیلنج کرے گا۔ انہوں نے کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ صوبائی دارالحکومت کو “سیاسی طاقت کا مرکز” بنائیں۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں @PTI_FIGHTERI نے لکھا کہ یہ جلسہ ڈی چوک احتجاج سے بڑا ہوگا، اور کارکن تیاری کر رہے ہیں۔

حکومتی ذرائع نے خبردار کیا ہے کہ جلسے کے لیے سیکیورٹی انتظامات سخت کیے جائیں گے، کیونکہ بنوں اور کرک میں حالیہ دہشت گرد حملوں کے بعد سیکیورٹی خطرات بڑھ گئے ہیں۔ تاہم، گنڈاپور نے کہا کہ وہ کسی رکاوٹ کو برداشت نہیں کریں گے اور جلسہ ہر حال میں ہوگا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ جلسہ پی ٹی آئی کی سیاسی طاقت کو بحال کرنے کی کوشش ہے، لیکن ایک کروڑ افراد کا ہدف غیر معمولی ہے۔ کیا یہ جلسہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کو نئی جہت دے گا؟ کیا پی ٹی آئی اندرونی اختلافات پر قابو پا کر متحد ہو پائے گی؟ یہ سوالات پاکستانی سیاست میں زیر بحث ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »