FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

“جلالپور پیروالا سیلاب کی لپیٹ میں: شہر کو بچانے کے لیے ہنگامی اقدامات عروج پر”

"جلالپور پیروالا سیلاب کی لپیٹ میں: شہر کو بچانے کے لیے ہنگامی اقدامات عروج پر"

“جلالپور پیروالا سیلاب کی لپیٹ میں: شہر کو بچانے کے لیے ہنگامی اقدامات عروج پر”

"جلالپور پیروالا سیلاب کی لپیٹ میں: شہر کو بچانے کے لیے ہنگامی اقدامات عروج پر"
“جلالپور پیروالا سیلاب کی لپیٹ میں: شہر کو بچانے کے لیے ہنگامی اقدامات عروج پر”

پنجاب کے ضلع ملتان کی تحصیل جلالپور پیروالا کو دریائے چناب اور ستلج کے طغیانی سے پیدا ہونے والے شدید سیلاب نے چاروں طرف سے گھیر لیا ہے۔ 9 ستمبر 2025 کو مقامی بندوں کے ٹوٹنے کے بعد درجنوں بستیاں زیر آب آ گئیں، جس سے شہریوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئیں۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق، سیلابی ریلوں نے موضع شاہ رسول، بیٹ واہی، اور بہادر پور سمیت متعدد علاقوں کو شدید متاثر کیا ہے، جہاں پانی گھروں میں داخل ہو چکا ہے۔ شہری چھتوں اور درختوں پر پناہ لینے پر مجبور ہیں، جبکہ ایک متاثرہ شخص رحم علی نے اردو نیوز کو بتایا کہ ان کے خاندان کے 10 افراد درختوں پر بیٹھے ہیں اور امداد کا انتظار کر رہے ہیں۔

انتظامیہ نے ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے اور پاک فوج، ریسکیو 1122، اور سول انتظامیہ مشترکہ طور پر امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ 5 ڈرونز، 50 کشتیاں، اور 3 ہیلی کاپٹرز کے ذریعے ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔ پی ڈی ایم اے کے ڈی جی عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ ملتان اگلے 48 گھنٹوں تک “ہائی رسک” زون میں ہے، کیونکہ ہیڈ پنجند پر پانی کا بہاؤ 6 لاکھ کیوسک سے تجاوز کر چکا ہے۔ پاک فوج کی 14 کشتیاں اور پولیس کی 5 نجی کشتیاں بھی ریسکیو آپریشن میں شامل ہیں۔ تاہم، مقامی افراد نے شکایت کی کہ امداد بروقت نہیں پہنچ رہی، اور کچھ ریسکیو اہلکاروں پر مبینہ طور پر فی شخص 30,000 روپے وصول کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں، جس کی تحقیقات جاری ہیں۔

بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں اضافی پانی چھوڑے جانے نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے۔ حکام نے شہریوں سے فوری انخلا کی اپیل کی ہے، جبکہ مساجد سے اعلانات کے ذریعے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت دی جا رہی ہے۔ کیا یہ ہنگامی اقدامات شہر کو تباہی سے بچا پائیں گے؟ یہ سوال ہر ایک کے ذہن میں ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »