FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

غزہ پر اسرائیلی وحشیانہ حملے: 90 سے زائد فلسطینی شہید، عالمی برادری خاموش کیوں؟

غزہ پر اسرائیلی وحشیانہ حملے: 90 سے زائد فلسطینی شہید، عالمی برادری خاموش کیوں؟

غزہ پر اسرائیلی وحشیانہ حملے: 90 سے زائد فلسطینی شہید، عالمی برادری خاموش کیوں؟

غزہ پر اسرائیلی وحشیانہ حملے: 90 سے زائد فلسطینی شہید، عالمی برادری خاموش کیوں؟
غزہ پر اسرائیلی وحشیانہ حملے: 90 سے زائد فلسطینی شہید، عالمی برادری خاموش کیوں؟

غزہ پر اسرائیلی فوج کی جارحیت نے ایک بار پھر تباہی مچا دی! 27 ستمبر 2025 کو عرب میڈیا نے رپورٹ کیا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی فضائی اور زمینی حملوں میں 90 سے زائد فلسطینی شہید اور 421 زخمی ہوگئے۔ صیہونی فوج نے غزہ شہر میں بے گھر فلسطینیوں کے خیموں، پناہ گزین کیمپوں، اور امدادی مراکز پر بمباری کی، جس میں خواتین اور بچوں سمیت متعدد شہری شہید ہوئے۔ الجزیرہ کے مطابق، صبح سے اب تک شہادتوں کی تعداد 91 سے تجاوز کر چکی ہے، جبکہ اقوام متحدہ نے غزہ میں قحط اور انسانی بحران کی بدترین صورتحال کی وارننگ دی ہے۔

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے حماس کے عسکری ونگ کے ترجمان ابو عبیدہ کو نشانہ بنایا، لیکن فلسطینی ذرائع نے اس کی شہادت کی تصدیق کی۔ رپورٹس کے مطابق، غزہ سے 8 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو جبری طور پر بے دخل کیا جا چکا ہے، اور 90 فیصد سے زائد مکانات تباہ ہو چکے ہیں۔ ایکس پر پاکستانی صارفین غم و غصے سے بھرے ہیں۔ @CSMR786 نے لکھا کہ “غزہ کی نسل کشی پر عالمی برادری کی خاموشی شرمناک ہے!”

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے UNGA میں اپنے خطاب میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ پاک-سعودی دفاعی معاہدے اور امریکی صدر ٹرمپ کے 21 نکاتی امن منصوبے کے بعد مسلم دنیا غزہ کے لیے متحد دکھائی دیتی ہے۔ تاہم، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ وہ غزہ میں فوجی کارروائیاں جاری رکھیں گے، جو خطے کو مزید جنگ کی طرف دھکیل رہی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ حملے فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کو دبانے کی کوشش ہیں۔ عالمی اداروں نے اسرائیل سے امدادی راستے کھولنے کا مطالبہ کیا ہے، لیکن زمینی صورتحال بدستور سنگین ہے۔ کیا عالمی برادری غزہ کی نسل کشی روک پائے گی؟ کیا پاکستان کی سفارتی کوششیں رنگ لائیں گی؟ پاکستانی اور مسلم عوام کے دل ان سوالات سے بے چین ہیں!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »