FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

کیا پنجاب آخر کار سیلاب سے آزاد ہو گیا؟ دریاؤں کا بہاؤ نارمل، متاثرہ علاقوں میں راحت!”

کیا پنجاب آخر کار سیلاب سے آزاد ہو گیا؟ دریاؤں کا بہاؤ نارمل، متاثرہ علاقوں میں راحت!"

کیا پنجاب آخر کار سیلاب سے آزاد ہو گیا؟ دریاؤں کا بہاؤ نارمل، متاثرہ علاقوں میں راحت!”

کیا پنجاب آخر کار سیلاب سے آزاد ہو گیا؟ دریاؤں کا بہاؤ نارمل، متاثرہ علاقوں میں راحت!"
کیا پنجاب آخر کار سیلاب سے آزاد ہو گیا؟ دریاؤں کا بہاؤ نارمل، متاثرہ علاقوں میں راحت!”

لاہور، 23 ستمبر 2025 – پنجاب کے عوام کے لیے ایک بڑی خوشخبری! پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے اعلان کیا ہے کہ صوبے کے بیشتر دریاؤں میں پانی کا بہاؤ اب نارمل ہو چکا ہے، اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پانی کی سطح تیزی سے کم ہو رہی ہے۔ یہ خبر پاکستانی عوام کے لیے ایک بڑی راحت کی نوید لے کر آئی ہے، جو گزشتہ ہفتوں سے شدید سیلابی صورتحال سے پریشان تھے۔ کیا یہ واقعی پنجاب کے لیے نئے دور کا آغاز ہے؟

پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کاٹھیا کے مطابق، دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہاؤ 98 ہزار کیوسک، جبکہ سلیمانکی پر 82 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔ دریائے چناب میں مرالہ پر 42 ہزار کیوسک، خانکی ہیڈ ورکس پر 38 ہزار کیوسک، اور قادرآباد پر 37 ہزار کیوسک ہے۔ دریائے راوی میں شاہدرہ پر 9 ہزار کیوسک اور بلوکی ہیڈ ورکس پر 31 ہزار کیوسک پانی کا بہاؤ ہے۔ پنجند کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 18 ہزار کیوسک ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صوبے کے دیگر دریاؤں جیسے سندھ اور جہلم میں بھی پانی کا بہاؤ معمول پر ہے۔

متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں

ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید نے بتایا کہ دریائے راوی، ستلج اور چناب کے سیلاب سے 47 لاکھ 55 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے، جبکہ 4700 سے زیادہ موضع جات زیر آب آئے۔ 319 ریلیف کیمپس اور 407 میڈیکل کیمپس قائم کیے گئے ہیں، جبکہ 26 لاکھ 22 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ مویشیوں کے لیے 356 ویٹرنری کیمپس بھی بنائے گئے ہیں۔

سوشل میڈیا پر عوامی ردعمل

سوشل میڈیا پر پاکستانی عوام نے اس خبر پر ملے جلے جذبات کا اظہار کیا۔ ایک صارف نے لکھا، “بالآخر پنجاب کے لوگوں کے لیے اچھی خبر! لیکن نقصانات کا ازالہ کیسے ہوگا؟” دوسروں نے حکومتی امدادی کاموں کو سراہا، لیکن کچھ کا کہنا ہے کہ متاثرین کی بحالی کے لیے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔

ماہرین کی رائے

ماہرین کا کہنا ہے کہ پانی کی سطح کم ہونے سے متاثرہ علاقوں میں بحالی کا عمل تیز ہوگا، لیکن فصلوں اور املاک کے نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لیے فوری سروے کی ضرورت ہے۔ ایک ماہر نے کہا، “پنجاب حکومت کو اب بحالی پر توجہ دینی چاہیے تاکہ متاثرین جلد اپنی زندگی دوبارہ شروع کر سکیں۔”

آگے کیا ہوگا؟

کیا پنجاب اب مکمل طور پر سیلاب کے خطرے سے باہر ہے؟ پی ڈی ایم اے نے شہریوں سے کہا ہے کہ کسی بھی ایمرجنسی میں ہیلپ لائن 1129 پر رابطہ کریں۔ عوام کی نظریں اب بحالی کے عمل اور حکومتی اقدامات پر مرکوز ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »