FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

“کیا فلسطین کے لیے نیا دور شروع ہو رہا ہے؟ فرانس نے بھی عالمی طاقتوں کے ساتھ مل کر ریاست تسلیم کر لی!”

"کیا فلسطین کے لیے نیا دور شروع ہو رہا ہے؟ فرانس نے بھی عالمی طاقتوں کے ساتھ مل کر ریاست تسلیم کر لی!"

“کیا فلسطین کے لیے نیا دور شروع ہو رہا ہے؟ فرانس نے بھی عالمی طاقتوں کے ساتھ مل کر ریاست تسلیم کر لی!”

"کیا فلسطین کے لیے نیا دور شروع ہو رہا ہے؟ فرانس نے بھی عالمی طاقتوں کے ساتھ مل کر ریاست تسلیم کر لی!"
“کیا فلسطین کے لیے نیا دور شروع ہو رہا ہے؟ فرانس نے بھی عالمی طاقتوں کے ساتھ مل کر ریاست تسلیم کر لی!”

نیویارک، 23 ستمبر 2025 – فلسطین کے لیے ایک تاریخی لمحہ آ گیا ہے، کیونکہ فرانس نے برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کے بعد فلسطین کو باضابطہ طور پر ایک ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ اعلان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس سے قبل کیا گیا، جس نے پوری دنیا خصوصاً پاکستانی عوام میں ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ کیا یہ اقدام فلسطین کے لیے امن کا راستہ کھولے گا یا خطے میں نئے تنازعات کو جنم دے گا؟

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اقوام متحدہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کو ریاست تسلیم کرنا “دو ریاستی حل کے لیے واحد راستہ ہے جو اسرائیل اور فلسطین دونوں کے لیے امن لا سکتا ہے۔” اس سے قبل برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا نے اتوار کو فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا، جبکہ فرانس نے پیر کو اس کی پیروی کی۔ اس اقدام سے اقوام متحدہ کے تقریباً تین چوتھائی رکن ممالک اب فلسطین کو ایک ریاست کے طور پر تسلیم کر چکے ہیں۔ برطانیہ نے لندن میں فلسطینی سفارتخانہ کھولنے کا اعلان بھی کیا، جہاں فلسطینی سفیر حسام زوملوت نے پرچم کشائی کی تقریب میں کہا، “ہمارا پرچم ہماری قوم کی علامت ہے: سیاہ رنگ ہمارے غم، سفید امید، سبز ہماری زمین اور سرخ ہمارے لوگوں کی قربانیوں کی عکاسی کرتا ہے۔”

پاکستان میں ردعمل

پاکستان میں یہ خبر سوشل میڈیا پر تیزی سے پھیل رہی ہے۔ ایک صارف نے لکھا، “یہ فلسطینیوں کے لیے بڑی جیت ہے، لیکن کیا یہ واقعی امن لائے گا؟” جبکہ کچھ لوگوں نے اسے اسرائیل کے خلاف مغربی ممالک کی پالیسی میں تبدیلی قرار دیا۔ تاہم، بعض پاکستانی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ اقدام دو ریاستی حل کو فروغ دینے کے باوجود حماس کے کردار کو ختم کرنے کی شرط پر مبنی ہے، جو تنازع کا نیا پہلو کھول سکتا ہے۔

ماہرین کیا کہتے ہیں؟

سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ عالمی پالیسی میں ایک بڑی تبدیلی ہے۔ پاکستانی ماہرِ خارجہ امور نے کہا، “پاکستان کو اس موقع پر فلسطینیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔” اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ “فلسطینی ریاست اسرائیل کے وجود کے لیے خطرہ ہے۔”

آگے کیا ہوگا؟

کیا یہ تسلیم شدگی فلسطین کے لیے نئے مواقع لائے گی یا خطے میں نئی کشیدگی پیدا کرے گی؟ پاکستانی عوام اور مسلم دنیا اس کے نتائج پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »