FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

“قطر پر ایرانی حملہ: امریکی صدر کے چونکا دینے والے بیان نے کیا راز افشا کیا؟”

"قطر پر ایرانی حملہ: امریکی صدر کے چونکا دینے والے بیان نے کیا راز افشا کیا؟"

“قطر پر ایرانی حملہ: امریکی صدر کے چونکا دینے والے بیان نے کیا راز افشا کیا؟”

"قطر پر ایرانی حملہ: امریکی صدر کے چونکا دینے والے بیان نے کیا راز افشا کیا؟"
“قطر پر ایرانی حملہ: امریکی صدر کے چونکا دینے والے بیان نے کیا راز افشا کیا؟”

23 جون 2025 کو ایران نے قطر میں واقع امریکی فوجی اڈے العدید ایئر بیس پر میزائل حملہ کیا، جو کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی فوج کا سب سے بڑا اڈہ ہے۔ یہ حملہ ایران کے جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے جواب میں کیا گیا، جسے ایرانی پاسداران انقلاب نے “آپریشن فتح کی نوید” کا نام دیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس حملے کو “انتہائی کمزور” اور “متوقع” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران نے حملے سے قبل قطری حکام اور امریکی فوج کو خبردار کیا تھا، جس کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ نیویارک ٹائمز کے مطابق، ایران نے قطر کو پیشگی اطلاع دی تھی تاکہ شہری ہلاکتوں سے بچا جا سکے۔ قطری فضائی دفاع نے 19 میں سے 13 میزائلوں کو روکا، جبکہ ایک میزائل اڈے کے قریب غیر آباد علاقے میں گرا، جس سے معمولی نقصان ہوا۔

ٹرمپ کے بیان نے ایک نیا موڑ دیا جب انہوں نے کہا کہ یہ حملہ ایران کی جانب سے “اپنا غصہ نکالنے” کا طریقہ تھا اور اب خطے میں امن کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔ تاہم، قطری وزارت خارجہ نے اسے اپنی خودمختاری کی “صریح خلاف ورزی” قرار دیا اور تنازع سے بچنے کی اپیل کی۔ حملے سے قبل قطر نے اپنی فضائی حدود بند کر دی تھیں، اور امریکی فوج نے اڈے سے اپنے طیاروں کو منتقل کر لیا تھا۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ یہ حملہ امریکی جارحیت کا جواب تھا، لیکن قطر کے ساتھ دوستی کو نقصان نہیں پہنچایا گیا۔

یہ واقعہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کا ایک نیا باب کھولتا ہے، جہاں ایران، امریکہ، اور اسرائیل کے مابین تناؤ عروج پر ہے۔ کیا یہ حملہ محض ایک علامتی جواب تھا، یا اس کے پیچھے کوئی گہرا منصوبہ ہے؟ کیا ٹرمپ کا بیان خطے میں امن کی نوید ہے یا ایک نئی جنگ کا پیش خیمہ؟

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »