FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑنے سے بحران: چناب کا بڑا سیلابی ریلا جنوبی پنجاب کی طرف بڑھ رہا ہے

بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑنے سے بحران: چناب کا بڑا سیلابی ریلا جنوبی پنجاب کی طرف بڑھ رہا ہے

بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑنے سے بحران: چناب کا بڑا سیلابی ریلا جنوبی پنجاب کی طرف بڑھ رہا ہے

بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑنے سے بحران: چناب کا بڑا سیلابی ریلا جنوبی پنجاب کی طرف بڑھ رہا ہے
بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑنے سے بحران: چناب کا بڑا سیلابی ریلا جنوبی پنجاب کی طرف بڑھ رہا ہے

بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑنے کے بعد پنجاب میں سیلابی صورتحال مزید سنگین ہو گئی ہے، جبکہ دریائے چناب کا انتہائی اونچے درجے کا سیلابی ریلا جنوبی پنجاب کی طرف تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ ایکسپریس نیوز اور بی بی سی اردو کے مطابق، بھارت نے ہریکے بیراج اور پونگ ڈیم سے 2.45 لاکھ کیوسک سے زائد پانی چھوڑا، جس سے گنڈا سنگھ والا پر پانی کا بہاؤ 3.85 لاکھ کیوسک تک پہنچ گیا، جو 1955 کے بعد سب سے بڑا سیلابی ریلا ہے۔ دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ پر 9.5 لاکھ کیوسک اور قادر آباد پر 8.13 لاکھ کیوسک پانی گزر رہا ہے، جو 1988 کے بعد ریکارڈ سطح ہے۔ قصور، پاکپتن، بہاولنگر، وہاڑی، اوکاڑہ، ملتان، خانیوال، اور جھنگ سمیت متعدد اضلاع شدید متاثر ہیں، جہاں 2,038 دیہات زیر آب آ چکے ہیں اور 20 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔ اموات کی تعداد 33 تک پہنچ گئی ہے۔ پی ڈی ایم اے کے ڈی جی عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ بھارت نے سلال ڈیم کے تمام گیٹ کھول دیے، جس سے چناب میں مزید طغیانی آئی، جبکہ ستلج کا پانی 2 ستمبر کو چناب کے ساتھ مل کر پنجند میں داخل ہوگا، جس سے ملتان اور خانیوال کو شدید خطرہ ہے۔ پنجاب حکومت نے 511 ریلیف کیمپ اور 351 میڈیکل کیمپ قائم کیے ہیں، جہاں 4.81 لاکھ افراد اور 4.05 لاکھ مویشی منتقل کیے گئے ہیں۔ پاک فوج اور ریسکیو 1122 امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، جبکہ تھرمل ڈرونز سے متاثرین کی تلاش جاری ہے۔ ایکس پر صارفین نے بھارت پر “آبی جارحیت” کا الزام لگایا، ایک پوسٹ میں کہا گیا کہ “بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی۔” وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ شہروں کو بچانے کے لیے ریلوے لائنوں اور بندوں میں شگاف ڈالے جا رہے ہیں۔ کیا یہ سیلاب سندھ تک تباہی لائے گا؟

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »