FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

عمران خان کا سیاسی ڈائیلاگ پر زور: 3 سال تک کوشش کی، بات چیت سے مسائل حل ہونے چاہئیں

عمران خان کا سیاسی ڈائیلاگ پر زور: 3 سال تک کوشش کی، بات چیت سے مسائل حل ہونے چاہئیں

عمران خان کا سیاسی ڈائیلاگ پر زور: 3 سال تک کوشش کی، بات چیت سے مسائل حل ہونے چاہئیں

عمران خان کا سیاسی ڈائیلاگ پر زور: 3 سال تک کوشش کی، بات چیت سے مسائل حل ہونے چاہئیں
عمران خان کا سیاسی ڈائیلاگ پر زور: 3 سال تک کوشش کی، بات چیت سے مسائل حل ہونے چاہئیں

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے 2 ستمبر 2025 کو اڈیالہ جیل سے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ انہوں نے گزشتہ تین سال تک سیاسی ڈائیلاگ کی کوشش کی، لیکن سیاسی مسائل کے حل کے لیے بات چیت ہونی چاہیے۔ ایکس پر @ZubairAlikhanUN کی پوسٹ کے مطابق، عمران خان نے کہا کہ وہ “ڈیل” کی بجائے قانونی طریقے سے رہائی پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ مذاکرات سے ہی ملک میں سیاسی انتشار اور معاشی بحران کا حل نکالا جا سکتا ہے۔ یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا جب پنجاب میں سیلاب نے تباہی مچائی، اور عمران خان نے اپنی جماعت سے بلاتفریق امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی اپیل بھی کی۔

عمران خان کی گرفتاری 5 اگست 2023 کو توشہ خانہ کیس میں تین سال قید کی سزا کے بعد ہوئی تھی، اور ان کی قید کو اب دو سال مکمل ہو چکے ہیں۔ اس دوران پی ٹی آئی نے متعدد بار اسٹیبلشمنٹ اور موجودہ حکومت سے مذاکرات کی خواہش ظاہر کی، لیکن شرائط جیسے کہ مینڈیٹ کی واپسی اور قیدیوں کی رہائی پر بات چیت ناکام رہی۔ 2023 میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بھی کہا تھا کہ اگر عمران خان گرینڈ ڈائیلاگ چاہتے ہیں تو حکومت تیار ہے، لیکن اس پیشکش کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔

ایکس پر صارفین نے عمران خان کے اس بیان پر ملے جلے ردعمل دیے۔ کچھ نے ان کی مذاکراتی حکمت عملی کو سراہا، جبکہ ایک پوسٹ میں کہا گیا کہ “عمران خان کی ڈائیلاگ کی بات سیاسی دباؤ کا نتیجہ ہے۔” تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں مذاکرات مشکل ہیں، کیونکہ نو مئی 2023 کے واقعات اور پی ٹی آئی کی اسٹیبلشمنٹ سے کشیدگی نے اعتماد کا فقدان پیدا کیا ہے۔ کیا عمران خان کا یہ بیان سیاسی استحکام کی طرف ایک قدم ہے؟

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »