FocusNews Pakistan Largest News Network فوکس نیوز

جی ایچ کیو حملہ کیس: عمران خان کی ویڈیو لنک پیشی کے لیے پنجاب حکومت نے نئے ایس او پیز جاری کیے

جی ایچ کیو حملہ کیس: عمران خان کی ویڈیو لنک پیشی کے لیے پنجاب حکومت نے نئے ایس او پیز جاری کیے

جی ایچ کیو حملہ کیس: عمران خان کی ویڈیو لنک پیشی کے لیے پنجاب حکومت نے نئے ایس او پیز جاری کیے

جی ایچ کیو حملہ کیس: عمران خان کی ویڈیو لنک پیشی کے لیے پنجاب حکومت نے نئے ایس او پیز جاری کیے
جی ایچ کیو حملہ کیس: عمران خان کی ویڈیو لنک پیشی کے لیے پنجاب حکومت نے نئے ایس او پیز جاری کیے

انٹی ٹیررزم کورٹ (اے ٹی سی) راولپنڈی نے 17 ستمبر 2025 کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کے جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) حملہ کیس میں اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے پیشی کے لیے نئے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (SOPs) جاری کیے ہیں۔ پنجاب حکومت نے اس سے قبل جیل ٹرائل کی اجازت دینے والا نوٹیفکیشن واپس لے لیا تھا، جس کے بعد کیس کی سماعت اب اڈیالہ جیل کے بجائے اے ٹی سی راولپنڈی میں ہوگی۔ عمران خان کی اگلی پیشی یکم اکتوبر کو ویڈیو لنک کے ذریعے ہوگی، جبکہ دیگر ملزمان کو عدالت میں ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔

اے ٹی سی کے جج امجد علی شاہ نے سماعت کے دوران دو گواہوں کو طلب کیا اور 11 دیگر مئی 9 کے کیسز کے لیے چالان کی کاپیاں تقسیم کرنے کی ہدایت کی۔ عمران خان کے وکیل فیصل ملک نے ویڈیو لنک پیشی کی نئی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ عدالت میں درخواست دائر کریں گے تاکہ عمران خان کو ذاتی طور پر پیش کیا جائے، کیونکہ یہ فیصلہ ان کے خیال میں غیر منصفانہ ہے۔ عدالت نے اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو ویڈیو لنک کی مکمل سہولیات یقینی بنانے اور ایس پی سیکیورٹی کو عدالت کے احاطے میں اضافی سکیورٹی اہلکار تعینات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

یہ فیصلہ 9 مئی 2023 کے جی ایچ کیو حملہ کیس کے تناظر میں اہم ہے، جس میں عمران خان اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں پر الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ عدالت نے 18 ملزمان، بشمول عمر ایوب، شبلی فراز، اور زرتاج گل، کو مفرور قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔ ایکس پر یہ خبر وائرل ہوئی، جہاں پی ٹی آئی کے حامیوں نے ویڈیو لنک پیشی کو عمران خان کی آواز دبانے کی کوشش قرار دیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نئے SOPs سیاسی تناؤ کو بڑھا سکتے ہیں، کیونکہ پی ٹی آئی کارکن اسے انصاف سے محرومی سمجھتے ہیں۔ کیا یہ ویڈیو لنک پالیسی عمران خان کی قانونی جنگ کو کمزور کرے گی؟ کیا پی ٹی آئی اس کے خلاف عدالت سے انصاف حاصل کر پائے گی؟ یہ سوالات پاکستانی سیاست میں زیر بحث ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Translate »