آٹے کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ: 3 ہفتوں میں 20 کلو کا تھیلا 1050 روپے تک مہنگا، غذائی بحران کی لہر

پاکستان میں آٹے کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے عوام کی مشکلات میں ہوشربا اضافہ کر دیا ہے۔ ایکسپریس نیوز اور ہم نیوز کے مطابق، گزشتہ تین ہفتوں میں 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 1,050 روپے کا اضافہ ہوا ہے، جو اب اوپن مارکیٹ میں 2,450 سے 2,500 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ لاہور میں اگست 2025 کے آخر تک 20 کلو تھیلا 1,400 سے بڑھ کر 1,700 روپے ہو گیا تھا، جبکہ پشاور میں یہ 1,900 روپے تک جا پہنچا۔ کراچی میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 2,500 روپے کی تاریخی بلند سطح پر ہے، جو گزشتہ ہفتوں میں 100 روپے مزید مہنگا ہوا۔ آٹا ملز ایسوسی ایشن نے اضافے کی وجہ گندم کی فی من قیمت میں 300 روپے اضافہ بتایا، جو اب 2,650 روپے تک پہنچ گئی ہے۔
سیلابوں نے پنجاب اور سندھ میں گندم کی فصلوں کو شدید نقصان پہنچایا، جس سے مقامی پیداوار کم ہوئی اور گندم کی درآمد پر انحصار بڑھ گیا۔ ایکس پر @adnanaadil نے لکھا کہ “گندم کی قیمت 2,200 سے 2,800 روپے فی من ہو گئی، کاشتکار لٹ چکے، اب ذخیرہ اندوز منافع کمائیں گے۔” پنجاب کی جانب سے گندم کی بین الصوبائی ترسیل پر پابندی نے بھی سپلائی چین کو متاثر کیا، جس سے قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ ڈیلرز کا کہنا ہے کہ اگر گندم کی قیمتیں مستحکم نہ ہوئیں تو آٹا مزید مہنگا ہو سکتا ہے۔
شہریوں نے مہنگائی پر شدید تشویش ظاہر کی ہے اور حکومت سے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے 9.79 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کا اعلان کیا، لیکن ذخیرہ اندوزی اور مافیا کی سرگرمیوں نے قیمتوں کو کنٹرول کرنے کی کوششوں کو ناکام بنایا۔ کیا حکومت مہنگائی پر قابو پا سکے گی؟